پاکستان

زیورات کی برآمدات میں بے ضابطگیاں، ایف بی آر حکام کے خلاف تحقیقات کی تجویز

ٹیکس محتسب کی جانب سے تحقیقات کی تجویز پر ایف بی آر حکام نے صدر مملکت سے رجوع کیا تھا، رپورٹ

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) کے خلاف درخواست مسترد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب نے سونے کی غیرقانونی تجارت پر ٹیکس حکام کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کی تجویز دی تھی جس کے خلاف ایف بی آر نے صدر مملکت سے رجوع کیا تھا۔

خیال رہے کہ وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق احمد سکھیرا نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے سونے یا زیورات کے برآمد کنندگان کے خلاف کیسز میں مبینہ انتظامی بدعنوانی اور ایف بی آر کی جانب سے امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی کی خلاف ورزی پر کارروائی نہ کرنے پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر ٹھیک نہیں ہوا تو نیا ادارہ بنادیں گے، وزیراعظم

مشتاق سکھیرا نے ایف بی آر کو تجویز دی تھی کہ ان عہدیداروں کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات اور تادیبی کارروائی کی جائے، جنہوں نے غیر قانونی برآمدات اور درآمدات میں ملوث افراد کی نشاندہی یا ان کی سرزنش نہیں کی۔

وفاقی ٹیکس محتسب کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ اربوں روپے مالیت کا سونا جعلی ’فارم ای‘ استعمال کر کے برآمد کیا گیا۔

جس پر ایف بی آر حکام نا خوش نظر آئے اور ان تجاویز کے خلاف صدر مملکت عارف علوی سے رجوع کیا۔

صدر مملکت کی جانب سے دیے گئے فیصلے میں کہا گیا کہ یہ معاملہ اٹھانا وفاقی محتسب کے ازخود اختیارات کے دائرہ کار میں آتا ہے چنانچہ انہوں نے کوئی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ نظام کی اصلاح اور بہتری کے لیے یہ اقدام قابلِ تعریف ہے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر اگست کے ریونیو اہداف حاصل کرنے میں ناکام

بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹیکس چوری جیسی لعنت پر قابو پانے کے لیے یہ تجاویز قابل قدر ہیں، اس کے ساتھ ریونیو اکٹھا کرنے والے اداروں کو ان تجاویز پر عملدرآمد کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

مذکورہ از خود اختیارات ان میڈیا رپورٹس کے بعد استعمال کیے گئے تھے جس میں برآمد کرنے کے لیے کی جانے والی سونے، زیورات اور دیگر قیمتی دھاتوں کی درآمدات کی سہولت کا مختلف کسٹم اسٹیشن پر غلط استمال کی خبریں میڈیا میں آئی تھیں۔