پاکستان

صدر مملکت نے ’سی پیک اتھارٹی‘ کے آرڈیننس پر دستخط کردیے

سی پیک اتھارٹی کے قیام کا مقصد سی پیک سے متعلق تعمیری سرگرمیوں کی رفتار بڑھانا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے آرڈیننس پر دستخط کردیے۔

ریڈیو پاکستان میں شائع رپورٹ کے مطابق سی پیک اتھارٹی کے قیام کا مقصد سی پیک سے متعلق تعمیری سرگرمیوں کی رفتار بڑھانے اور ترقی کے نئے امکانات تلاش کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے

اس ضمن میں مزید کہا گیا کہ متعلقہ اتھارٹی علاقائی اور عالمی روابط کے ذریعے باہمی پیداواری، نیٹ ورک اور عالمی کمپنیوں کی استعداد کار سے فائدہ اٹھائے گی۔

واضح رہے اگست میں وزیراعظم عمران خان نے سی پیک اتھارٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سی پیک اتھارٹی تمام متعلقہ محکموں کے مابین روابط کو یقینی بنائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’سی پیک کی تکمیل سے ناصرف پاکستان بلکہ خطے میں اس کے مثبت ثمرات نمودار ہوں گے'۔

خیال رہے کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سی پیک اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب وزیراعظم عمران خان چین کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں وہ سی پیک منصوبوں سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے اتھارٹی کے قیام کا اعلان

واضح رہے کہ بعض حکام اور مبصرین نے سی پیک منصوبوں میں سست روی کی شکایت کی تھی جس کی ایک وجہ پاکستان کی معیشت پر قرضے کا بوجھ اور مشکلات میں گھری اقتصادی سرگرمیاں ہیں جس کے پیش نظر اسلام آباد نے جولائی میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے بیل آؤٹ پیکج لیا تھا۔

دو روز قبل وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کہا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تمام منصوبے خصوصاً شعبہ توانائی کے منصوبے فعال ہیں اور سی پیک منصوبوں سے متعلق منفی موقف کی تردید کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ توانائی سمیت سی پیک کے تمام منصوبے بروقت مکمل ہوں گے۔