پاکستان

وزیراعظم کا دورہ میرپور، زلزلہ متاثرین کی عیادت

حکومت متاثرین کی بحالی کے لیے پیکیج تشکیل دے رہی ہے اور ان کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے، وزیراعظم
| |

وزیراعظم عمران خان نے حالیہ زلزلے کے نتیجے سے متاثر افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے ضلع میرپور کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر سے ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان کو آزاد کشمیر کے حکام کی جانب سے امدادی، ریلیف اور بحالی کے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں منعقد اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر برائے کشمیر اور گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل بھی شریک تھے۔

انہوں نے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز ہسپتال کا دورہ بھی کیا اور زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی، دورے کے دوران وزیراعظم نے زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان پر دکھ کا اظہار کیا۔

میر پور کے دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’میں اقوام متحدہ میں تھا جب زلزلے کا علم ہوا اور مجھے بہت افسوس ہوا‘۔

مزید پڑھیں: زلزلہ متاثرین کے لواحقین کیلئے فی کس 5 لاکھ روپے امداد کا اعلان

انہوں نے کہا کہ ’میں فوری طور پر یہاں کا دورہ کرنا چاہتا تھا مگر امریکا سے واپسی میں تاخیر ہوئی‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’مجھے زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر آزاد کشمیر اور میرپور کے لوگوں سے دلی ہمدردی ہے، میں ان کا دکھ محسوس کرسکتا ہوں‘۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’حکومت متاثرین کی بحالی کے لیے ایک پیکیج تشکیل دے رہی ہے اور زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے ہر ممکن اور فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے‘۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورے سے قبل علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

’زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 40 ہوگئی‘

قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ کی رپورٹ میں میرپور کے ڈویژنل کمشنر چوہدری چوہدری محمد طیب کے مطابق ضلع میرپور میں زلزلے کے نتیجے میں اموات کی تعداد سے 40 تک پہنچ گئی، جن میں سے 38 افراد میرپور جبکہ صوبہ پنجاب کے ضلع جہلم میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ضلع میرپور میں 172 افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ 680 افراد کو زلزلے کے نتیجے میں معمولی زخم آئے۔

ڈویژنل کمشنر نے کہا تھا کہ شدید زخمی افراد میں سے 27 تاحال ڈویژنل ہیڈکوارٹرز ہسپتال اور 3 کمبائنڈ ملٹری ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

خیال رہے کہ 28 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر اور پنجاب میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کے خاندان کو فی کس 5 لاکھ روہے معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا۔

چوہدری محمد طیب نے کہا تھا کہ زلزلے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے درمیان امدادی رقم کے چیک آج وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر کی جانب سے تقسیم کیے جانے کا امکان ہے جو وزیراعظم عمران خان کے استقبال کے لیے میرپور میں موجود ہیں۔

تاہم وفاقی یا آزاد کشمیر کی حکومت کی جانب سے اب تک زلزلے میں زخمی ہونے والے یا املاک کا نقصان اٹھانے والے افراد کو معاوضہ دینے سے متعلق کوئی اعلان سامنے نہیں آیا۔

آزاد جموں و کشمیر کے قدرتی آفات اور پریشان حال افراد سے متعلق ایکٹ 2011 کے تحت جاں بحق ہونے والے ہر افراد کے لواحقین کو ڈیڑھ لاکھ روپے اور ہر زخمی کو 50 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا جبکہ تباہ شدہ کنکریٹ کے گھر کا معاوضہ ایک لاکھ روپے اور کچے گھر کا 60 ہزار روپے ہے۔

گزشتہ روز چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹنٹ جنرل محمد افضل چوہدری نے ڈویژنل کمشنر کے دفتر میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے بعد امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ این ڈی ایم اے زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے دستیاب تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر، پنجاب، خیبرپختونخوا میں شدید زلزلہ، 25 افراد جاں بحق، 400 زخمی

چیئرمین این ڈی ایم اے نے اجلاس میں کہا تھا کہ ’میں اس علاقے سے واقف ہوں اور ہم زلزلہ متاثرین کو معمول کی زندگی پر واپس لانے می کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے‘۔

علاوہ ازیں ایک علیحدہ میڈیا بریفنگ میں ڈویژنل کمشنر چوہدری محمد طیب نے کہا تھا کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں کو امدادی ضروریات کے اندازے کے لیے 6 زونز اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کے سروے لیے 7 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ املاک کو پہنچنے والے نقصانات کے سروے کے لیے 107 افسران پر مشتمل 22 ٹیمیں کام کررہی ہیں جو آئندہ 10 روز میں یہ کام مکمل کرلیں گیں۔

ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ آزاد جموں کشمیر ٹیکنالوجی بورڈ نے انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات جاننے کے لیے ایپلیکیشن بھی بنائی ہے۔

خیال رہے کہ 24 ستمبر کو آزاد کشمیر سمیت پنجاب اور خبیرپختونخوا کے مختلف شہروں میں شدید زلزلے کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 25 افراد جاں بحق اور تقریباً 400 افراد زخمی ہوئے تھے۔

سہ پہر 4 بجے آنے والے زلزلے کی شدت 5.8 اور گہرائی 10 کلومیٹر تھی، اور اس کا مرکز جہلم کے شمال میں آزاد کشمیر اور پنجاب کو جدا کرنے والی سرحد سے 22 اعشاریہ 3 کلومیٹر دور تھا۔

چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ زلزلے سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے چند علاقے متاثر ہوئے تھے جبکہ سب سے زیادہ نقصان میرپور آزاد کشمیر میں ہوا تھا۔