پاکستان

شہباز شریف ڈیل کی کوشش کررہے ہیں، شیخ رشید

جنہوں نے ملک کا پیسا لوٹا ہے، وہ جان لیں کہ انہیں لندن سے بھی گرفتار کرکے پاکستان لایا جاسکتا ہے، وزیر ریلوے
|

لاہور: ریلوے کے وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے شریف خاندان کی ممکنہ ڈیل کے حوالے سے خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف معاملے پر درمیانہ راستہ تلاش کر رہے ہیں تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف پہلے سے زیادہ ضد پر اڑے ہوئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے شیخ رشید کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی پاکستان تحریک انصاف اور اس کے اتحادیوں کو لگتا ہے کہ نواز شریف کو عدالت سے ریلیف ملے گا تو وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ڈیل ہورہی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'شہباز شریف ڈیل کے لیے بات چیت کی حمایت کرتے ہیں تاہم نواز شریف ایسا نہیں چاہتے، شہباز شریف میں بڑی لچک ہے وہ اس حوالے سے بہتر کام کر رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: کیا مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومت کے ساتھ ڈیل ہونے جارہی ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے ملک کا پیسا لوٹا ہے انہیں جان لینا چاہیے کہ انہیں لندن سے بھی گرفتار کرکے پاکستان لایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے جاتی امرا میں نریندر مودی کے ساتھ ون ٹو ون ملاقات میں متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ 'نواز شریف سے قبل سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے بھی امریکی رہنماؤں کے ساتھ ون ٹو ون ملاقاتیں کی تھیں جس پر اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے مجھے بلا کر سوال کیا تھا کہ یہ ملاقات کس نے طے کروائیں جس پر میں نے انہیں بتایا تھا کہ نہ میں نے، نہ ہی سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری اس ملاقات میں موجود تھے اور یہی ظفر اللہ جمالی کی برطرفی کی وجہ بنی تھی'۔

ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن کا اسلام آباد میں لانگ مارچ ان کے سربراہ کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں نے عبدالغفور حیدری کے ذریعے مولانا فضل الرحمٰن کو پیغام بھجوایا کہ سیاست کریں مگر کسی گرم چیز پر پیر نہ رکھیں، لاہور میں لگے بینرز اور پلے کارڈز میں دیکھا ہے کہ ان کے کیا مقاصد اور اہداف ہیں اور اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو انہیں بعد میں پچھتانا پڑ سکتا ہے'۔

مسلم لیگ (ن) کا موقف

شیخ رشید کے دعوؤں پر رائے دینے کے سوال پر مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 'احتساب عدالت کے جج، جنہوں نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنایا تھا، متنازع ہوچکے ہیں اور ان کے خلاف عدالت عظمیٰ کارروائی کررہی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تحریک انصاف کو جج کے اعتراف اور ان کے متنازع فیصلے نظر آرہے ہیں اور وہ یہ دیکھ رہے ہیں کہ اب نواز شریف باہر آسکتے ہیں جس کی وجہ سے اس کے وزیر اور مشیر ڈیل کی بات کرنا شروع ہوگئے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے سابق حکمرانوں کے ساتھ ’ڈیل‘ کا امکان مسترد کردیا

انہوں نے کہا کہ 'وہ نواز شریف کو ریلیف نہ دینے کے لیے ججز پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں اور اگر وہ انہیں ضمانت مل بھی جاتی ہے تو اسے متنازع بنانا چاہتے ہیں، یہ عمران خان کی حکومت کا گیم پلان ہے'۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 'ڈیل کے بارے میں خبریں میڈیا میں صرف اس لیے ہیں کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف عدالتوں سے میرٹ پر فیصلے آنے والے ہیں اور حکومت کے احتساب ونگ کے پاس ان کے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں، عمران خان اور اس کی کمپنی کی یہی سب سے بڑی پریشانی ہے'۔