پاکستان

عالمی برادری کی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تشویش کا خیرمقدم کرتا ہوں، وزیراعظم

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آزاد تحقیقاتی کمیشن بنائے، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمشنر مشیل باشیلے کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات پر گہری تشویش کے اظہار اور کرفیو میں نرمی کے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آزاد تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ 'مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ہفتے طویل محاصرے پر عالمی برادری، عالمی قیادت، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کمشنر کی جانب سے بڑھتی ہوئی تشویش اور مطالبوں کا خیر مقدم کرتا ہوں'۔

وزیراعظم نے کہا کہ 'وحشیانہ محاصرے کی آڑ میں بھارتی قابض فورسز کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کو ہرگز لاتعلق نہیں رہنا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ 'میں خاص کر جنیوا میں یو این ایچ سی آر کی جانب سے دیے جانے والے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں'۔

مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے اقدامات پر گہری تشویش ہے، سربراہ انسانی حقوق اقوام متحدہ

اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 'میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کرتا ہوں کہ یواین ایچ سی آر کی کشمیر کے حوالے سے دو رپورٹس کی تجاویز کے تحت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر آزادانہ تفتیشی کمیشن تشکیل دیا جائے'۔

وزیراعظم عمران خان نے ان رپورٹس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 'عمل درآمد کا وقت اب ہے'۔

قبل ازیں جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں ادارے کی سربراہ مشیل باشیلے نے کہا تھا کہ 'بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات کے کشمیریوں پر پڑنے والے اثرات پر مجھے گہری تشویش ہے'۔

انہوں نے اپنی تقریر میں مقبوضہ کشمیر میں 'انٹرنیٹ اور مواصلاتی ذرائع اور پرامن اجلاس پر پابندی اور مقامی سیاسی قیادت اور کارکنوں کی گرفتاریوں' کو بھی اجاگر کیا۔

یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقوام متحدہ عملی اقدام اٹھائے، ملیحہ لودھی

مشیل باشیلے کا کہنا تھا کہ میں بھارت اور پاکستان دونوں ممالک پر زور دیتی ہوں کہ وہ خطے میں انسانی حقوق کی پاسداری اور احترام کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ 'میں خاص کر بھارت سے اپیل کرتی ہوں کہ لاک ڈاؤن یا کرفیو میں نرمی لائیں، شہریوں کی بنیادی ضروریات تک رسائی کو یقینی بنائے اور جنہیں گرفتار کیا گیا ہے ان کے حقوق کا احترام کیا جائے'۔

مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'مقبوضہ کشمیر کے مستقبل کے حوالے سے کسی قسم کے فیصلے کے حوالے سے وہاں کے شہریوں سے مشاورت اور ان کی شمولیت ضروری ہے'۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی مشیل باشیلے کے بیان کاخیرمقدم کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں عائد کرفیو کو ہٹانے اور شہریوں کی قید کو ختم کرنے کے لیے بھارت پر زور دے۔

شاہ محمود قریشی جنیوا میں انسانی حقوق کونسل اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں وہ متوقع طور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ظالمانہ کارروائیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں گے۔