پاکستان

کراچی میں وقفے وقفے سے بارش، نشیبی علاقے زیرآب، ایک شخص جاں بحق

کورنگی میں بارش کے باعث دیوار گرنے سے نوجوان جاں بحق ہوا، محکمہ موسمیات نے جمعے تک بارش جاری رہنے کی پیشگوئی کردی۔

کراچی میں مون سون بارش کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور شہر کے مختلف مقامات پر وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بارش کے باعث کورنگی میں دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

شہر قائد میں بدھ کی دوپہر سے شروع ہونے والی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور یہ سلسلہ جمعے کی صبح تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں پانی جمع ہوگیا جس سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی جبکہ دفاتر سے گھر جانے والے افراد کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

شہر کے مختلف علاقوں صدر، گارڈن، ناظم آباد، گلشن اقبال، فیڈرل بی ایریا، سرجانی، نارتھ کراچی، کورنگی، لانڈھی، اورنگی، گلزار ہجری، گلستان جوہر سمیت دیگر حصوں میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

ادھر بارش کے باعث کورنگی مہران ٹاؤن میں دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ 20 سالہ شاہد کو مہران ٹاؤن سے ہسپتال لایا گیا تھا۔

کورنگی انڈسٹریل ایریا کے ایس ایچ او عبید اللہ خان نے بتایا کہ پولیس نے شاہد سے متعلق کیس کی تفصیلات جمع کرنا شروع کردی۔

مزید دیکھیں: 'میئر کراچی نے مجھے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے عہدے سے ہٹا دیا'

میئر کراچی نے شہر میں ایمرجنسی نافذ کردی

قبل ازیں میئر کراچی نے شہر میں بارشوں کے پیش نظر شہر میں ایمرجنسی نافذ کردی جبکہ سڑکوں پر پانی کی نکاسی کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایات بھی جاری کردیں۔

میئر کراچی کا کہنا تھا کہ پانی کے بہاؤ کو یقینی بنانے کے لیے مشینری اور عملے کو تعینات کیا جائے۔

اپنی ہدایات میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بارش کے باعث نافذ ایمرجنسی کے دوران متعلقہ عملہ اپنی ڈیوٹی کو یقینی بنائے جبکہ اس دوران چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ عیدالاضحیٰ سے چند روز قبل آنے والے بارش کے اسپیل میں کراچی کی بلدیاتی حکومت کے انتظامات کی قلعی کھل گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شہری سندھ حکومت کو ٹيکس دينا بند کرديں، میئر کراچی

کراچی میں ہونے والے اس بارش کی وجہ سے شہر میں زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی تھی اور بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے تھے۔

شہر میں نکاسی آب کا نظام مفلوج ہوجانے کی وجہ سے لوگوں کے گھروں کے سامنے اور سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا تھا جس کے باعث کئی مقامات پر شہری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے تھے۔

اس کے علاوہ کرنٹ لگنے سمیت دیگر واقعات میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ قربانی کے لیے لائے گئے جانور بھی کرنٹ لگنے سے مارے گئے تھے۔

کراچی کی اس صورتحال پر سیاست میں نیا محاذ کھل گیا تھا جس کے بعد بلدیاتی حکومت اور سندھ حکومت نے ایک دوسرے پر ناقص اقدامات کے الزامات لگائے۔