پاکستان

’کیا کراچی میں مکھی قومی موومنٹ تشکیل پارہی ہے؟‘

اہلیان کراچی نے سندھ حکومت اور بلدیہ کی مجرمانہ غلفت پر غصے کا اظہار ٹوئٹر پر میمز شیئر کرکے اور طنزیہ جملے لکھ کر کیا۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ناقص کارکردگی کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں غلاظت اور کچرے کے ڈھیر پر افزائش پانے والی مکھیوں کی بہتات سے اہلیان کراچی کی زندگی اجیرن بن گئی۔

سماجی روابط کی ویب سائٹس پر کراچی میں مکھیوں کی بہتات پر مختلف میمز بنائی گئیں اور حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اسی طرح شہر قائد کے رہائشوں نے انتظامی غفلت کی ذمہ داری سندھ حکومت اور بلدیاتی اداروں پر عائد کی۔

بعض شہریوں نے شکوہ کیا کہ عیدالاضحیٰ کے بعد آلائشوں کو ٹھکانے نہیں لگایا گیا جبکہ شہر میں مکھی اور مچھر مار اسپرے بھی نہیں کیا گیا۔

جبران نامی ایک ٹوئٹر ہینڈلر نے میم شیئر کی۔

ایک ٹوئٹر صارف نے مکھیوں کے ڈانس پر مشتمل میمز شیئر کی جس میں مکھیاں شہر کے ’پسندیدہ ماحول‘ میسر ہونے پر ڈانس کررہی ہیں۔

ایک نے ٹوئٹر صارف نے ٹوئٹ میں اپنے غصے کا اظہار یہ کہہ کر کیا کہ کیا کراچی میں ’مکھی قومی موومنٹ‘ تشکیل پارہی ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ ’روشنیوں کا شہر ان دنوں مکھیوں کے شہر میں بدل چکا ہے‘۔

ہما کرمانی نے کہا کہ میئر کراچی وسیم اختر اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر کو مکھیوں کی بہتات سے بچانے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے۔

انہوں نے ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں ’مکھی کراچی‘ کے علاوہ سندھ حکومت کا طنزیہ شکریہ ادا کیا گیا۔

ایک ٹوئٹر ہینڈلر نے تحریر کیا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ مکھیاں کراچی میں چھٹیاں گزارنے آئی ہیں‘۔

عدنان نامی ایک ٹوئٹر صارف نے قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے اندر مکھیوں کی موجودگی پر شکوہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مکھیاں لندن سے کراچی بغیر ویزا سفر کا مزا لے رہی ہیں، پی آئی اے کے جہاز کی سیٹ سخت، خراب، ٹوٹی ہوئی اور انتہائی آلودہ ہیں۔

ایک اور ٹوئٹر صارف نے کہا کہ ’کراچی میں مکھیاں خوب مزے میں ہیں‘۔

ایک ٹوئٹر ہینڈلر نے تو مکھیوں کا موازنہ کائنات پر موجود کل نفوس سے کردیا۔

انہوں نے کہا کہ کائنات میں 7 ارب لوگ ہیں اور کراچی میں 7 کھرب مکھیاں ہیں۔

ایک نے کہا کہ مکھیوں کو معلوم ہوگیا ہے کہ یہ کراچی ہے۔