وفاق کے زیر انتظام ’صاف کراچی‘ مہم کا آغاز
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو صاف ستھرا بنانے اور یہاں سے کچرے ڈھیر دور کرنے کے لیے وفاق کے زیر انتظام ’صاف کراچی‘ مہم کا آغاز کردیا گیا۔
شہر میں صفائی مہم کے آغاز کے موقع پر منعقدہ تقریب سے وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے قوم سے رضاکارانہ طور پر اس مہم میں حصہ لینے کی درخواست کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم اکیلے کچھ نہیں کرسکتے، ہمیں اس کام کے لیے کم از کم 15 ہزار رضاکار چاہیئں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'اس مہم کے آخر میں ہم سندھ حکومت کو شہر صاف کرکے دیں گے جسے برقرار رکھنا اس کی ذمہ داری ہوگی'۔
واضح رہے کہ کلین کراچی مہم وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شروع کی جارہی ہے، جس کے پہلے مرحلے میں تمام بڑے نالوں کی صفائی کی جائے گی۔
اس سے قبل ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ مہم میں وفاق کا ساتھ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی بلدیاتی حکومت، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) اور نیشنل لاجسٹک سیل (ایم ایل سی) دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے 'کلین کراچی' مہم کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ماحول کو صاف رکھنے سے متعلق آگاہی مہم شروع کرنے کا اعلان
واضح رہے کہ کراچی کی صفائی کے معاملے میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) تنقید کی زد میں رہی ہے کیونکہ اس کی گزشتہ 11 برس سے سندھ میں حکومت ہے جبکہ کراچی کے شہری ادارے بشمول کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ (کے ڈبلیو ایس بی)، سندھ سولِڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ (ایس ایس ڈبلیو ایم بی) اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) صوبائی حکومت کے زیر انتظام آتے ہیں۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے میڈیا کو اپنے منصوبے اور صفائی کے طریقہ کار سے متعلق بریف کیا تھا۔
انہوں نے بتایا تھا کہ میرے پاس وزیراعظم عمران خان کی واضح ہدایات ہیں کہ کراچی کو صاف کرو۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی بہت پیچھے رہ گیا، اسے ترقی یافتہ شہر بنانا ہے، وزیر اعظم
علی زیدی نے مزید کہا کہ صفائی مہم کے پہلے مرحلے میں نالوں کی صفائی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں جس کی مدد کے لیے میئر کراچی اور تحریک انصاف کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے تعاون پر ان کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’میں نے رات میں ٹی وی دیکھا جس میں سندھ حکومت کے ایک وزیر کہہ رہے تھے کہ ہم نے ان سے صفائی مہم میں مدد کے لیے رابطہ کیا ہے لیکن میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اب تک ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔‘
علی زیدی کا کہنا تھا کہ کراچی کو بے یار و مدد گار نہیں چھوڑا جاسکتا جس طرح سندھ حکومت کی جانب سے کافی عرصے سے کیا جاتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: فضائی آلودگی صحت کیلئے سب سے بڑا ماحولیاتی خطرہ قرار
انہوں نے بتایا کہ ’میری وزارت نے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) سے اس مہم میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے جبکہ ایف ڈبلیو او اور این ایل سی اس معاملے میں ہمیں لوجسٹک سپورٹ فراہم کر یں گے۔
علی حیدر زیدی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’یہ بدقسمتی ہے کہ گزشتہ 11 سال سے سندھ حکومت نے کراچی اور اس کے باسیوں کا نہ تو خیال رکھا اور نہ ہی ان کے لیے بہتر انتظامات کیے اور اب شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے‘۔
انہوں نے کراچی کے مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ بارش کے دوران ممکنہ پریشانی کے پیش نظر ہم میئر کراچی وسیم اختر کے ہمراہ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِاعظم عمران خان نے صاف و سبز پاکستان مہم کا آغاز کردیا
علی زیدی نے کہا کہ ہماری کراچی میں صفائی سے متعلق مہم کو پذیرائی حاصل ہورہی ہے لیکن ہمیں معاشرے کے ہر طبقے سے اس میں شرکت کی امید ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ 30 کمپنیوں اور 10 ہزار سے زائد رضاکاروں نے اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ اس تعداد میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔
علی زیدی نے کہا کہ کئی صنعتوں اور ان کی انتظامیہ نے اس مہم کی مالی امداد کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے لیکن فنڈز کے استعمال کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مناسب طریقہ کار وضع کردیا گیا ہے۔