دنیا

سعودی عرب: شاہ سلمان کے بھائی شہزادہ بندر انتقال کرگئے

شاہی فرمان میں شہزادہ بندر کی موت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا جبکہ مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ کئی برسوں سے علیل تھے۔

سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان کے بڑے بھائی شہزادہ بندر بن عبدالعزیز السعود 96 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

سرکاری نیوز ایجنسی سعودی پریس ایجنسی کے مطابق جاری مختصر شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ ‘شہزادہ بندر بن عبدالعزیز انتقال کرگئے ہیں’۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘بندر بن عبدالعزیز کی نماز جنازہ مکہ میں مسجدالحرام میں ادا کی جائے گی’۔

خیال رہے کہ شہزادہ بندر سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے موجودہ بیٹوں میں سب سے بڑے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی شہزادے نے شاہی خاندان میں اختلافات کی افواہیں رد کردیں

شاہی خاندان کی جانب سے ان کی موت کے حوالے سے تفصیلات جاری نہیں کیں تاہم مقامی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے علیل تھے۔

شہزادہ بندر ہزاروں افراد پر مشتمل شاہی خاندان میں سیاسی حوالے سے متحرک نہیں سمجھے جاتے تھے تاہم سعودی عرب پر حکمرانی کرنے والے خاندان کے بااثر رکن تھے۔

ان کے بیٹوں نے حکومت کے کئی کلیدی عہدوں پر کام کیا ہے جن میں شہزادہ فیصل بن بندر نے ریاض کے گورنر جبکہ شہزادہ عبداللہ بن بندر نے سعودی نیشنل گارڈ کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دی ہیں۔

مزید پڑھیں:بادشاہت کس کا حق؟ سعودی شاہی خاندان میں جوڑ توڑ

خیال رہے کہ شاہی خاندان کے اہم رکن کا انتقال ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب شاہ سلمان کے بیٹے محمد بن سلمان ولی بن چکے ہیں جنہوں نے خاندان کے دیگر ہم افراد کو کلیدی عہدوں سے برطرف کرکے اپنے خاص افراد کو تعینات کردیا ہے اور رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے خاندان میں اختلافات بھی پائی جاتی ہیں۔

محمد بن سلمان نے جون 2017 میں ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کی سبک دوشی کے بعد منصب سنبھال لیا تھا جبکہ وہ اس سے قبل نائب ولی عہد کے طور پر کام کررہے تھے۔

غیرملکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں کہا تھا کہ سعودی شاہی فرمان کے مطابق سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان نے 31 سالہ بیٹے کو ترقی دے کر ملک کا ممکنہ اگلا فرماں روا مقرر کردیا ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان کو نائب وزیراعظم بنا دیا گیا ہے جبکہ وزیر دفاع سمیت دیگر قلمندان بھی ان کے پاس برقرار رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی فرماں روا نے اپنے بیٹے کو ولی عہد نامزد کردیا

شاہی فرمان میں کہا گیا کہ 06-2003 کے دوران القاعدہ کی بم دھماکوں کی تمام مہمات کو ناکام بنانے والے شہزادہ محمد بن نائف، جو کئی سالوں سے انسداد دہشت گردی کے چیف رہے، کو ان کے تمام عہدوں سے برطرف کردیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ شہزادہ بندر بن فیصل بن بندر بن عبدالعزیز کو جنرل انٹیلی جنس شعبے کے سربراہ کا معاون مقرر کیا گیا تھا، شاہی فرمان کے مطابق شہزادہ بندر بن خالد بن فیصل بن عبدالعزیز کو شاہی دیوان کا مشیر اور شہزادہ خالد بن بندر بن سلطان بن عبدالعزیز کو جرمنی میں سعودی عرب کا سفیرتعینات کیا گیا تھا۔