نیب لاہور کے شہباز شریف و اہل خانہ کی جائیدادیں ضبط کرنے کے احکامات
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے دیگر افراد کے 2 گھر، 2 گاڑیاں اور 14 کمپنیوں سمیت متعدد جائیدادوں کو عارضی طور پر ضبط کرنے کے باضابطہ احکامات جاری کر دیئے۔
نیب لاہور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور ان کے بیٹوں حمزہ شہباز، سلیمان شہباز اور دیگر کی لاہور اور ہری پور میں متعدد جائیدادوں کو ضبط کرنے کے لیے متعلقہ حکام کو خطوط بھیج دیئے گئے ہیں۔
نیب نے سیکریٹری کوآپریٹو ماڈل ٹاؤن سوسائٹی لمیٹڈ لاہور کو لکھے گئے خط میں کہا کہ نیب کے سیکشن 23 کے تحت سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے بیٹوں حمزہ شہباز، سلیمان شہباز اور دیگر کے خلاف تفتیش جاری ہے اور ان کی جائیدادوں کو ضبط کر لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے شہباز شریف کو پھر طلب کرلیا
متعلقہ حکام کو نیب نے کہا ہے کہ ان تمام جائیدادوں کی خرید و فروخت روکی جائے اور اگر کسی جانب سے ان جائیدادوں کی خرید و فروخت کی کوشش کی گئی تو اس کو سزا دی جائے گی۔
سیکریٹری ماڈل ٹاؤن سوسائٹی لاہور کو دو گھروں کو ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ گھر شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی ملکیت ہیں۔
نیب لاہور نے شہباز شریف کی دو گاڑیوں کو ضبط کرنے کے لیے ڈئریکٹر جنرل (ڈی جی) ایکسائز کو ہدایات جاری کردی ہیں اور کہا ہے کہ ان کی خرید فروخت روک دی جائے۔
شہباز شریف اور دیگر سے تفتیش کے دوران سامنے آنے والی تفصیلات کا ذکر کرتے ہوئے نیب نے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) ہری پور کو کہا ہے کہ شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی کی تین جائیدادیں ہیں جن کو منجمد کردیا جائے۔
نیب نے سیکریٹری ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کو بھی خط میں لکھا ہے کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی کی ملکیت میں دو گھر ہیں جنہیں منجمد کردیا جائے۔
زیر حراست حمزہ شہباز کی جائیدادوں کو بھی ضبط کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں اور نیب نے ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے نام خط میں کہا ہے کہ شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز کی 9 پلاٹس کو ضبط کر لیا جائے۔
مزید پڑھیں:آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کیلئے شہباز شریف نیب میں طلب
نیب نے کہا کہ آمدن سے زائد جائیداد رکھنے اور منی لانڈرنگ کی تفتیش کے دوران حمزہ شہباز کے لاہور میں مزید 4 پلاٹ سامنے آئے ہیں۔
سیکریٹری جوڈیشل ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام خط میں نیب نے چاروں جائیدادوں کو ضبط کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
نیب نے ایس ای سی پی کو لکھے گئے خط میں شہباز شریف کی 14 کمپنیوں کو منجمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو گزشتہ برس اکتوبر میں نیب نے حراست میں لیا تھا اور طویل عرصے تک جیل میں رہنے کے بعد ضمانت پر رہا ہوگئے تھے۔
شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز کو حال ہی میں نیب لاہور نے گرفتار کیا تھا اور وہ اب بھی نیب کی حراست میں ہیں جہاں نیب کے مطابق ان سے آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ سمیت مختلف الزامات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔