ورلڈ کپ فائنل میں خراب امپائرنگ، انگلینڈ کو ایک اضافی رن غلط دیا گیا
کرکٹ ورلڈ کپ 2019 اپنی خراب اپنی امپائرنگ کی وجہ سے تنازعات کا شکار رہا اور ورلڈ کپ فائنل کے دوران خراب امپائرنگ اور قانون سے ناواقفیت نے نیوزی لینڈ کو ورلڈ چیمپیئن کے اعزاز سے محروم کردیا۔
ورلڈ کپ کے دوران کئی مواقعوں پر ناقص امپائرنگ میچ کے نتیجوں پر اثر انداز ہوئی اور سیمی فائنل کے بعد فائنل میں بھی خراب امپائرنگ نیوزی لینڈ کو لے ڈوبی۔
نیوزی لینڈ کی اننگز کے دوران روس ٹیلر کو غلط آؤٹ دیا گیا جبکہ انگلینڈ کی اننگز کی پہلی گیند پر امپائر نے انگلش اوپنر جیسن روئے کو ایل بی ڈبلیو قرار نہ دیا اور روئے ریویو کے باوجود امپائرز کال پر بچ گئے۔
تاہم میچ میں اصل ڈرامائی موڑ اس وقت آیا جب آخری اوور میں انگلینڈ کو فتح کے لیے 15رنز درکار تھے۔
مزید پڑھیں: ورلڈ کپ میں امپائرنگ کے معیار پر سوالیہ نشان لگ گیا
اسٹوکس میچ کے آخری اوور کی ابتدائی دو گیندوں پر کوئی رن نہ بنا سکے لیکن تیسری گیند پر انہوں نے چھکا لگا کر گیند کو باؤنڈری کے پار پھینک دیا۔
اگلی گیند پر بین اسٹوکس نے شاٹ کھیل کر دو رنز بنائے لیکن فیلڈر کی تھرو پر گیند ان سے لگ کر باؤنڈری کے پار چلی گئی اور یوں انگلینڈ کو جیت کے لیے 2 گیندوں پر تین رنز چاہیے تھے۔
انگلینڈ نے اوور کی پانچویں گیند پر دو رن لینے کی کوشش کی لیکن عادل رشید رن آؤٹ ہو گئے اور اس طرح انگلینڈ کو فتح کے لیے آخری گیند پر دو رنز چاہیے تھے۔
اوور کی آخری گیند پر انگلینڈ نے پھر دو رن لینے کی کوشش کی لیکن فیلڈر کی شاندار کوشش کے سبب وہ صرف ایک رن ہی بنا سکے اور مقابلہ ٹائی ہو گیا اور میچ کا فیصلہ سپر اوور پر ہوا۔