مالی سال 19: ترسیلات زر 9 فیصد بڑھ کر 21 ارب ڈالر سے متجاوز
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بتایا ہے کہ مالی سال 19 میں کُل ترسیلات زر میں 9 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 21 ارب 84 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مشرق وسطیٰ کے علاوہ دیگر ممالک سے آمدنی گزشتہ سال کے مقابلے میں کافی زیادہ تھی، جس سے ملک کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی۔
خلیج ریاستوں کو دیکھا جائے تو سعودی عرب سے سب سے زیادہ آمدنی آئی اور یہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 2.97 فیصد بڑھ کر 5 ارب ڈالر رہی، جو ریاض اور اسلام آباد کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی بہتری کا نتیجہ ہے۔
مزید پڑھیں: 11 ماہ میں ترسیلات زر 10 فیصد بڑھ کر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں
اس کے علاوہ امریکا سے بھی آمدنی میں واضح اضافہ ہوا اور یہ 20.15 فیصد تک بڑھ کر 3 ارب 40 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہی۔
واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے باوجود امریکا سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔
دوسری جانب برطانیہ سے بھی ترسیلات زر میں 17.9 فیصد تک اضافہ ہوا اور بیرون ملک پاکستانیوں نے 3 ارب 44 کروڑ روپے ملک میں بھیجے۔
اسی طرح مالی سال 19 میں متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر مالی سال18 کے 0.7 فیصد کے مقابلے میں 5.98 فیصد تک بڑھ گئی اور کُل 4 ارب 61 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ملک میں بھیجے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر میں 8.45 فیصد اضافہ، 17 ارب ڈالر سے متجاوز
مجموعی طور پر اس عرصے میں بہتری کے باوجود جی سی سی ممالک سے آنے والی آمدنی میں منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور مالی سال 18 کے 7فیصد کے مقابلے میں یہ 1.8 فیصد رہی اور کُل 2 ارب 11 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر آئیں۔
اس کے باوجود ملائیشیا ترسیلات زر کے حوالے سے اہم مقام رہا اور مالی سال 19 میں یہاں سے آنے والی آمدنی 35 فیصد تک بڑھ کر ایک ارب 55 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہی۔
تاہم ماہانہ بنیادوں کے پر جون میں ترسیلات زر 28 فیصد کم ہوئی اور یہ مئی کی 2 ارب 31 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں ایک ارب 65 کروڑ ڈالر رہی۔
یہ خبر 11 جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی