پاکستان

ناصر بٹ سے ملاقات کی ویڈیو نواز شریف کے مقدمے سے پہلے کی ہے، جج ارشد ملک

میرے متعلق جھوٹا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، عدالتی نظام اجازت دے تو پریس کانفرنس بھی کرسکتا ہوں، جج احتساب عدالت
|

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا سنانے والے جج ارشد ملک نے مریم نواز کی جانب سے سامنے لائی گئی مبینہ ویڈیو پر کہا ہے کہ ناصر بٹ کے ساتھ ملاقات کی ویڈیو نواز شریف کے مقدمے سے پہلے کی ہے۔

اسلام آباد میں ڈان نیوز سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے متعلق جھوٹا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، میرے متعلق چلائی گئی ویڈیو کے ایک ایک لفظ کا جواب دے سکتا ہوں۔

جج ارشد ملک کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے پریس کانفرنس کرنے سے متعلق رجسٹرار کی رائے لے چکا ہوں، عدالتی نظام اجازت دے تو پریس کانفرنس بھی کرسکتا ہوں۔

مزید پڑھیں: مریم نواز نے جو ویڈیو دکھائی وہ جعلی اور مفروضوں پر مبنی ہے، جج ارشد ملک

مریم نواز کی جانب پریس کانفرنس میں سامنے لائی گئی ویڈیو سے متعلق جج کا کہنا تھا کہ ناصر بٹ کے ساتھ ملاقات کی ویڈیو نواز شریف کے مقدمے سے پہلے کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی، میں اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کرتا ہوں، میرے ضمیر پر نہ کوئی بوجھ ہے اور نہ میں کسی کی بلیک میلنگ میں آتا ہوں۔

یاد رہے کہ 6 جولائی کو سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز پریس کانفرنس کے دوران العزیزیہ اسٹیل ملز کیس کا فیصلہ سنانے والےجج ارشد ملک کی مبینہ خفیہ ویڈیو سامنے لائی تھیں۔

لیگی نائب صدر نے جو ویڈیو چلائی تھی اس میں مبینہ طور پر جج ارشد ملک، مسلم لیگ (ن) کے کارکن ناصر بٹ سے ملاقات کے دوران نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس سے متعلق گفتگو کر رہے تھے۔

مریم نواز نے بتایا تھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے جج نے فیصلے سے متعلق ناصر بٹ کو بتایا کہ 'نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، فیصلے کے بعد سے میرا ضمیر ملامت کرتا رہا اور رات کو ڈراؤنے خواب آتے۔ لہٰذا نواز شریف تک یہ بات پہنچائی جائے کہ ان کے کیس میں جھول ہوا ہے‘۔

انہوں نے ویڈیو سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ جج ارشد ملک ناصر بٹ کے سامنے اعتراف کر رہے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے، ویڈیو میں جج خود کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف ایک دھیلے کی منی لانڈرنگ کا ثبوت نہیں ہے۔

تاہم گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے ایک مبینہ ویڈیو کے ذریعے ان پر لگنے والے الزامات پر بھی جواب دیا تھا اور ایک پریس ریلیز جاری کی تھی۔

جج ارشد ملک نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران دکھائی جانے والی ویڈیو کو مفروضوں پر مبنی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس ویڈیو سے میری اور میرے خاندان کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں

ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ انہیں کسی طرح کا لالچ نہیں تھا جبکہ انہوں نے تمام عدالتی فیصلے خدا کو حاظر و ناظر جان کر اور قانون و شواہد کی بنیاد پر کیے ہیں۔

جج ارشد ملک نے کہا کہ ان کی مسلم لیگ (ن) کے ناصر بٹ اور ان کے بھائی عبداللہ بٹ کے ساتھ پرانی شناسائی ہے اور دونوں بھائی مختلف اوقات میں مجھ سے مل بھی چکے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید بامشقت اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا تھا۔

احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر ریفرنسز پر 19 دسمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ 24 دسمبر 2018 کو سنایا تھا۔