پاکستان

وزیراعظم کی بے نامی اثاثہ جات کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کی ہدایت

حکومت، عوام اور تاجر برادری کو درپیش مشکلات سے واقف ہیں، خدشات دور کرنے کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات جاری ہیں،عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہدایت کی ہے کہ بے نامی اثاثے رکھنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

تاہم انہوں نے ایف بی آر کو یہ بھی کہا کہ تاجروں اور صنعتکاروں کو ہراساں نہیں کیا جائے کیوں کہ ان کے تعاون کے بغیر ملک موجودہ اقتصادی مشکلات سے نہیں نکل سکتا۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ہمراہ اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے وزیراعظم نے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کو ہدایت کی کہ آئندہ 2 روز میں لاہور اور فیصل آباد کے ایوانِ صنعت و تجارت (چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری) کے ساتھ ملاقات کر کے تاجر برادری کو حکومت کے اصلاحاتی پروگرام کے حوالے سے اعتماد میں لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’اصلاحات نہ کیں تو 2024 تک پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار مزید کم ہو جائے گی‘

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنہوں نے حکومت کی ایمنسٹی اسکیم کے تحت بے نامی اثاثے ظاہر نہیں کیے آنے والے دنوں میں ان کو کام میں لیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت عوام اور تاجر برادری کو درپیش مشکلات سے بخوبی واقف ہے اور لوگوں کے خدشات دور کرنے کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے۔

مذکورہ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم کو حکومت پنجاب کے صنعتی ترقی کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ صوبے میں متعدد معاشی زونز قائم کیے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستانی معیشت خطے کی معاشی ترقی پر بوجھ بن جائے گی، آئی ایم ایف

ان کا کہنا تھا کہ صنعتوں کے فروغ کے لیے پنجاب کے 3 بڑے شہروں گوجرانوالہ، وزیرآباد اور گجرات میں ایک گولڈن ٹرائنگل قائم کیا جارہا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ تاجر برادری اور صنعتکار، ایف بی آر اور کاروباری سرگرمیوں کی سست روی کے باعث بہت پریشان ہیں۔

تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ اقتصادی بحران کے باوجود حکومت نے مالی سال 20-2019 کے لیے ایک متوازن بجٹ پیش کیا۔

بعدازاں گورنر سندھ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں سندھ اور بالخصوص کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بتائیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کی ایمنسٹی اسکیم سے ایک لاکھ 10 ہزار افراد مستفید ہوئے

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا کہ وہ حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کے حوالے سے تاجر برادری کو اعتماد میں لینے کے لیے اپنی معاشی ٹیم کے ہمراہ 11 جولائی کو کراچی کا دورہ کریں گے۔

علاوہ ازیں رکنِ قومی اسمبلی جمشید تھامس کی سربراہی میں بشپس پر مبنی وفد نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی اور مسیحی برادری کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا، اس کے ساتھ انہوں نے ڈیم فنڈ کی مد میں وزیراعظم کو 56 لاکھ 50 ہزار روپے کا چیک پیش کیا۔