نجی شعبوں میں بھی معذور افراد کیلئے ملازمت کوٹہ فعال، سپریم کورٹ
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے معذور افراد کے لیے سرکاری اداروں کے علاوہ نجی شعبوں میں بھی ملازمت کوٹہ فعال کرنے کی ہدایت کردی۔
جسٹس شیخ عظمت سیعد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے معذور افراد کے حقوق سے متعلق مقدمے میں حکم جاری کردیا۔
ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق اس سےقبل عدالت نے حکومتی حکام کو معذور افراد کے لیے ملازمت میں 3 فیصد کوٹہ پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی ایکشن پلان مرتب کرنے کی ہدایت کی تھی۔
مزیدپڑھیں: معذوروں کے مسائل اور ان کے حل کا عالمی منصوبہ
عدالت نے 20 جون کو حکم دیا تھا کہ نجی شعبوں میں معذور افراد کو کوٹے کے تحت ملازمت دی جائے اور اگر وہ ایسا کرنے سے قاصر ہوئے تو سوشل ویلیفئر میں فنڈز جمع کرائیں۔
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے وفاقی اور صوبائی کے تحت معذور افراد کی ملازمت کوٹے میں توسیع کرکے اس کا دائرکار پبلک اور نجی شعبوں تک بڑھا دیا ہے۔
عدالت نے مقدمے کی سماعت 6 ہفتوں تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نجی شعبوں میں برسرروزگار معذور افراد کے مکمل کوائف جمع کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: معذور افراد کی رجسٹریشن کیلئے آن لائن نظام مرتب
اس حوالے حکومتی ترجمان نے عدالت کو یقین دلایا کہ معذورافراد کو ملازمت فراہم کرنے سے متعلق آگاہی مہم کا سلسلہ شروع کیا جائےگا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نجی شعبوں سے چاروں صوبوں اور وفاق کے متعلقہ اداروں کو فنڈز ملے تاہم آگاہ کیا جائے مذکورہ فنڈز کا مصرف کیا رہا۔
سماعت کے دوران پٹیشنر محمد بلال نے عدالت کو فہرست فراہم کی جس میں معذور افراد کے کوٹے میں عام شخص کو ملازمت دی گئی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں معذوروں کو ہمدردی نہیں خدمت گاروں کی ضرورت ہے
جس کےبعد عدالت نے صوبائی اور وفاقی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ مذکورہ معاملہ پر غور کریں اور ضرورت پڑنے پر تفصیلی رپورٹ فراہم کی جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں حکومتِ پنجاب نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھا کہ معذور افراد کی آن لائن رجسٹریشن اور جائزہ لینے کے لیے مینجمنٹ انفارمیشن نظام مرتب کردیا گیا۔
صوبائی حکومت نے کہا تھا کہ آن لائن ڈیٹا کی مدد سے معذور افراد کو نجی اور سرکاری اداروں میں 3 فیصد کوٹے کے تحت مختص مناسب نوکریوں کی تلاش میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: معذور افراد سہولیات چاہتے ہیں، خیرات نہیں
رپورٹ میں فراہم کی گئیں تفصیلات کے مطابق تقریباً 74 فیصد یعنی 2 ہزار9 سو 47 افراد جسمانی معذور، 6 سو 90 یعنی 17 فیصد جزوی طور پر بصارت سے محروم اور 9 فیصد یعنی 3 سو 51 افراد قوت سماعت سے محروم تھے۔