دنیا

خلیج عمان میں 2 تیل بردار بحری جہازوں پر ' حملہ '

حملے کا شکار بحری جہازوں کی معاونت کررہے ہیں، امریکی ففتھ فلیٹ، حادثے کی تحقیقات کررہے ہیں، برطانوی بحریہ

شپنگ کمپنیوں اور صنعتی ذرائع کا کہنا ہے کہ خلیج عمان میں 2 تیل بردار جہازوں پر مبینہ حملہ کیا گیا ہے، جس میں حملوں کا شکار جہازوں کے عملے کو باحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی ففتھ فلیٹ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ خطے میں موجود امریکی بحری فورسز کو مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بج کر 12 منٹ پر ایک اور صبح 7 بجے دوسری پریشان کن فون کالز موصول ہوئی تھیں۔

بیان کے مطابق امریکی بحریہ کے جہاز سمندری علاقے میں موجود ہیں اور مشتبہ حملے کا شکار بحری جہازوں کی معاونت کررہے ہیں۔

امریکی بحریہ نے یہ بیان برطانوی بحریہ کے ماتحت میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے بعد دیا جس میں انہوں نے علاقے میں ایک حادثے کا دعویٰ کرتے ہوئے الرٹ جاری کیا تھا۔

مزید پڑھیں: 'یو اے ای میں تخریب کاری کا نشانہ بننے والے 2 جہاز سعودی عرب کے ہیں'

انہوں نے مزید وضاحت نہیں دی لیکن کہا کہ وہ حادثے کی تحقیقات کررہے ہیں اور امریکا- ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی وجہ سے انتہائی احتیاط برتنے پر اصرار بھی کیا ہے۔

دوسری جانب 4 شپنگ اور تجارتی ذرائع کے حوالے سے موصول اطلاعات پر کہنا ہے کہ ایک نامعلوم حادثے کے بعد 2 ٹینکرز کو نکال لیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ بحری جہازوں کی شناخت فرنٹ آلٹائر کے نام سے ہوئی جس پر جزائر مارشل کا جھنڈا نصب تھا جبکہ کوکوکا کریجیئس پر پاناما کا جھنڈا نصب تھا۔

کوکوکا کریجیئس کی انتظامی کمپنی، بی ایس ایم شپ مینیمجنٹ ( سنگاپور) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ بحری جہاز کو حادثے کے بعد عملے کے 21 افراد نے جہاز چھوڑ دیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ بحری جہاز متحدہ عرب امارات میں واقع ریاست فجیرہ سے 70 ناٹیکل مائلز ( 130 کلومیٹر) اور ایرانی کی ساحلی بندرگاہ سے 14 ناٹیکل مائلز (26 کلومیٹر) کے فاصلے پر تھا۔

اس حوالے سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ' کوکوکا کریجیئس علاقے میں موجود ہے اور اس کے ڈوبنے کا کوئی خطرہ نہیں، میتھانول کا کارگو صحیح حالت میں موجود ہے'۔

بیان میں بتایا گیا کہ حادثے کے دوران عملے کا ایک شخص زخمی بھی ہوا جسے قریبی علاقے میں موجود دوسری کشتی پر علاج فراہم کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطیٰ میں ٹینکر حملوں کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ

دوسری جانب سی پی سی پیٹروکیمیکل بزنس ڈویژن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) نے رائٹرز کو بتایا کہ فرنٹ آلٹائر تائیوان کی سرکاری آئل ریفائنر سی بی سی کارپوریشن کی جانب سے 75 ہزار ٹن نیفتھا ( پیٹروکیمیکل) لے کر جارہا تھا جب تائیوان کے مقامی وقت کے مطابق دوپہر 4 بجے کے قریب مشتبہ طور پر تارپیڈو کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عملے کے تمام افراد کو باحفاظت جہاز سے نکال لیا گیا تھا۔

فرنٹ آلٹائر جہاز کی کمپنی ناروے فرنٹ شپنگ کمپنی نے کہا کہ ان کے جہاز پر آگ لگی ہوئی ہے۔

ادھر ایرانی میڈیا نے کسی ثبوت کے بغیر رپورٹ کیا کہ خلیج عمان کے علاقے میں آئل ٹینکرز پر دھماکا ہوا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ فجیرہ کے ساحلی شہر کی بندرگاہ پر 4 جہازوں میں تخریب کاری کی کوشش پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے مذمتی بیان سامنے آیا تھا، تاہم اس سے قبل وہ ساحلی علاقے میں کسی بھی قسم کے حملوں کی تردید کررہے تھے۔

بعد ازاں سعودی عرب کا کہنا تھا کہ ساحل پر تخریب کاری کا نشانہ بنائے جانے والے 4 جہازوں میں سے 2 تیل بردار جہاز ان کے ہیں، جنہیں حملے میں شدید نقصان پہنچا تھا۔

مشرق وسطیٰ میں آئل ٹینکر پر ہونے والے حملوں اور چین امریکا تجارتی کشیدگی کے پیش نظر عالمی معیشت پر دباؤ کے بعد سرمایہ کاروں اور تاجروں میں تشویش کی صورتحال پیدا ہونے پر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا تھا۔