پاکستان

الیکشن کمیشن کا قبائلی علاقوں میں انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان

صوبائی حکومت نے افغانستان سے دہشت گردی کے حملوں کے خدشات کے باعث 20 روز کے لیے انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
|

الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں (سابق فاٹا) میں ہونے والے انتخابات صوبائی حکومت کی درخواست پر 18 روز کے لیے ملتوی کردیے۔

خیال رہے کہ قبائلی اضلاع میں 16 نشستوں پر 2 جولائی کو انتخابات ہونے تھے تاہم خیبرپختونخوا حکومت نے سیکیورٹی مسائل کی بنا پر انتخابات 20 روز کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔

واضح رہے کہ 2018 میں منظور ہونے والی 25 ویں آئینی ترمیم کے تحت الیکشن کمیشن ملک میں 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد ایک سال کے اندر قبائلی اضلاع میں انتخابات کروانے کا پابند ہے

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: حکومت کی قبائلی اضلاع میں انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست

بعدازاں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں انتخابات کا فیصلہ کرنے کے لیے اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، وزارت داخلہ کے حکام او صوبائی الیکشن کمشنر کو بھی طلب کیا گیا تھا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

اپنی درخواست میں حکومت خیبر پختونخوا نے قبائلی اضلاع میں افغانستان کی جانب سے دہشت گردی کے حملوں کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

جس پر الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کی درخواست قبول کرتے ہوئے صوبے میں 18 روز کے لیے انتخابات ملتوی کردیے۔

مزید پڑھیں: قبائلی اضلاع اور انتخابات

الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر اب 2 جولائی کے بجائے 20 جولائی کو انتخابات منعقد ہوں گے۔

اس بارے میں خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسف زئی نے کہا تھا کہ قبائلی اضلاع میں امن و عامہ کی صوتحال سنگین ہے جس کی وجہ سے خدشات ہیں کہ دہشت گرد امیدواروں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سیکورٹی فورسز شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں تلاشی کی کارروائیاں کررہی ہیں۔

یاد رہے کہ 6 مئی کو الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے قبائلی اضلاع کی 5 مخصوص نشستوں سمیت 16 نشستوں پر انتخابات کروانے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سابق فاٹا میں انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کی تیاریوں کا آغاز

تاہم اس اعلان کے وقت سے ہی قبائلی اضلاع میں انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پائی جارہی ہے، اس سے قبل سابق فاٹا کی نشستوں کی تعداد بڑھانے کا معاملہ درپیش تھا جس کے لیے قومی اسمبلی نے 13 مئی 2019 کو 26 ویں آئینی ترمیم منظور کی تاہم اسی روز صدر مملکت نے سینیٹ اجلاس ملتوی کردیا ور آئین کے تحت مذکورہ بل کا ایوانِ بالا سے منظور ہونا لازم ہے