پاکستان

کراچی: لڑکی کے اغوا میں 'قریبی شخص' ملوث ہوسکتا ہے، پولیس

پولیس نے اسے اپنی نوعیت کا پہلا کیس قرار دیا جس میں اغوا کاروں نے سوشل میڈیا کے ذریعے لڑکی کے اہلخانہ سے رابطہ کیا۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی سے اغوا ہونے والی 20 سالہ لڑکی تاوان کی رقم ادا ہونے پر باحفاظت گھر واپس آگئی۔

پولیس نے اسے اپنی نوعیت کا پہلا کیس قرار دیا جس میں اغوا کاروں نے سوشل میڈیا کے ذریعے لڑکی کے اہلخانہ سے رابطہ کیا جس پر پولیس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس میں اندرونی عناصر کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس جنوب پیر محمد شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے لڑکی کی باحفاظت بازیابی کے لیے کوششیں کر رہے تھے۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ 'اس معاملے میں کوئی اہلخانہ کے قریبی شخص ملوث ہوسکتا ہے، ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا'۔

مزید پڑھیں: کراچی: ڈیفنس میں گھر کے باہر سے نوجوان لڑکی اغوا

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ کیس پولیس کے لیے چیلنج ثابت ہوا اور اس سے مستقبل میں پولیس کا ایسے کیسز سے نمٹنے کے لیے صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے'۔

ایس ایس پی شاہ کا کہنا تھا کہ لڑکی کے والد نے پولیس کو تفصیلات نہیں بتائیں تاہم اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ اہلخانہ نے لڑکی کی رہائی کے لیے تاوان کی رقم ادا کی ہے۔

دریں اثنا جنوبی زون کے ڈی آئی جی شرجیل کریم کھرل نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے متعدد اقدامات کیے ہیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جاسکے، جس میں ڈی ایچ اے اور کلفٹن کے تمام ریسٹورانٹ پر پولیس اہلکاروں کی تعیناتی شامل ہے۔

ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کے مختلف حصوں میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے چند افراد کو حراست میں لیا ہے اور ان سے اس کیس کے بارے میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ درخشان تھانے کے حکام کے مطابق 20 سالہ لڑکی اتوار کے روز اپنے کزن اور دیگر افراد کے ہمراہ دوپہر ایک بجے ڈیفنس میں سڑک کنارے قائم ایک ریسٹورنٹ میں چائے پینے گئی تھی۔

جس کے بعد وہ خود اس مقام سے کار چلا کر اپنے گھر کی طرف آئیں جبکہ ڈرائیور برابر والی سیٹ پر بیٹھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ہسپتال کے باہر سے 16 سالہ لڑکی اغوا

جیسے ہی وہ گھر کے قریب پہنچیں اور ڈرائیور کار کا دروازہ کھولنے کے لیے گاڑی سے اترا، اسی اثنا میں ایک کار میں سوار 4 مسلح ملزمان نمودار ہوئے اور ڈرائیور کو چیخ کر دروازہ نہ کھولنے کا کہا۔

جس پر ڈرائیور خوفزدہ ہو کر یہ سمجھا کہ ڈاکو آگئے جس کے بعد اس نے کسی طرح گھر میں داخل ہو کر اہلِ خانہ کو آگاہ کیا۔

جب تک اہلِ خانہ گھر کے دروازے پر پہنچے مسلح افراد لڑکی کو لے کر جاچکے تھے جس کا اب تک کچھ پتہ نہیں چل سکا۔

پولیس کے مطابق اغوا کی یہ واردات اتوار کے روز رات کو تقریباً ایک بج کر 45 منٹ پر کی گئی۔