مشرق وسطیٰ میں ٹینکر حملوں کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ
مشرق وسطیٰ میں آئل ٹینکر پر ہونے والے حملوں اور چین امریکا تجارتی کشیدگی کے پیش نظر عالمی معیشت پر دباؤ کے بعد سرمایہ کاروں اور تاجروں میں تشویش کی صورتحال پیدا ہونے پر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برینٹ کروڈ فیوچرز میں آج صبح تک تیل 71.77 ڈالر فی بیرل تھا تاہم اب اس میں 1.15 ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے۔
امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ میں تیل کی قیمت 62.49 ڈالر فی بیرل تھی جس میں 83 سینٹ اضافہ سامنے آیا۔
مزید پڑھیں: 'یو اے ای میں تخریب کاری کا نشانہ بننے والے 2 جہاز سعودی عرب کے ہیں'
خیال رہے کہ سعودی عرب کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے ساحل پر تخریب کاری کا نشانہ بنائے جانے والے 4 جہازوں میں سے 2 تیل بردار جہاز ان کے ہیں، جنہیں حملے میں شدید نقصان پہنچا۔
گذشتہ روز فجیرہ کے ساحلی شہر کی بندرگاہ پر 4 جہازوں میں تخریب کاری کی کوشش پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے مذمتی بیان سامنے آیا تھا، تاہم اس سے قبل وہ ساحلی علاقے میں کسی بھی قسم کے حملوں کی تردید کررہے تھے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے سانحوں کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
تیل برآمد کرنے والے ممالک کے ادارے (اوپیک) میں سعودی عرب دنیا کا سب سے بڑا اور متحدہ عرب امارات تیسرا بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات کے ساحل پر 4 جہاز ’تخریب کاری کا نشانہ‘ بنائے گئے، حکام
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ 'ایران یا ان کے پروکسیز' خطے میں جہاز رانی سے متعلق ٹریفک کو نشانہ بنا سکتے ہیں، خیال رہے کہ امریکا نے گذشتہ ہفتے ایران پر نئی معاشی پابندیوں کے فوری بعد مشرق وسطیٰ میں طیارہ بردار جہاز اور بی 52 بمبار طیارے تعینات کیے تھے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر پابندی کے دوبارہ نفاذ سے ایرانی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا۔
گزشتہ ہفتے ایران نے خبردار کیا تھا کہ اگر عالمی طاقتیں معاہدے کی شرائط پر بات چیت کرنے میں ناکام رہیں تو وہ 60 روز میں بلند ترین سطح پر یورینیئم کی افزائش شروع کردے گا۔