پاکستان

گوادر: ’دہشت گردی کے حملے میں ہوٹل کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا‘

فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان مقابلے میں گراؤنڈ فلور اور دیگر 3 منزلیں تباہ ہوئیں، سیکیورٹی حکام

کوئٹہ/گوادر: صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں 2 روز قبل ہونے والے دہشت گردی کے حملے کے دوران رات گئے تک جاری رہنے والے دھماکوں اور راکٹ داغے جانے کے باعث پرل کانٹینینٹل ہوٹل کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔

سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ ’ہوٹل کی چوتھی منزل تباہ ہوچکی ہے کیونکہ حملہ آوروں نے اس منزل کے داخلی مقامات پر دھماکا خیز ڈیوائسز نصب کیں تھیں اور راکٹ بھی داغے تھے‘۔

انہوں نے کہا کہ گراؤنڈ فلور اور دیگر 3 منزلیں بھی سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان مقابلے میں تباہ ہوئیں۔

مزید پڑھیں: گوادر: 'ہوٹل میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل، نیوی اہلکار سمیت 5 شہید'

گوادر کے رہائشی عبدالرحیم بلوچ نے ڈان کو بتایا کہ ’ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب گولیوں اور دھماکوں کی آوازیں رات کی خاموشی میں گونج رہی تھیں جو علی الصبح تک جاری رہیں‘۔

حملے کے بعد گوادر کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا اور چائینیز پورٹ ہینڈلنگ کمپنی کے ملازمین اور پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے دیگر افراد کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’گوادر حملہ پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچانے کیلئے کیا گیا‘

سیکیورٹی حکام اور مقامی انتظامیہ نے گوادر کے کئی مقامات پر پولیس، انسداد دہشت گردی فورس، لیویز فورس، فرنٹیئر کور کے مزید اہلکار تعینات کیے ہیں جبکہ پیٹرولنگ میں بھی اضافہ کردیا گیا۔

اس رپورٹ کی تیاری تک گوادر پورٹ اور دیگر اہم مقامات پر جانے والے راستے تاحال بند تھے اور کسی کو انہیں استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی۔


یہ خبر 13 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی