دنیا

ایران کے ساتھ تنازع: امریکا نے خلیج فارس میں پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام بھیج دیا

اقدام کامقصد ایران کو واضح پیغام دینا ہے کہ اگراس نےامریکا یا اس کےکسی پارٹنر پر حملہ کیا تونتائج سنگین ہوں گے،جان بولٹن

امریکا نے ایران کو دباؤ میں لانے کے لیے خلیج فارس میں بی 52 بمبار اور جنگی بحری بیڑا اتارنے کے بعد اسالٹ شپ اور پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

پینٹاگون نے گزشتہ روز واضح کیا تھا کہ ایران کی جانب سے مبینہ حملے کے پیش نظر یو ایس ایس آرلِنگٹن اور پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام جلد ہی ابراہم لنکن نامی جنگی بحری بیڑے کے ہمراہ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے ایران کے ساتھ 4 دہائی پرانا سفارتی معاہدہ منسوخ کردیا

واضح رہے کہ امریکا نے مبینہ انٹیلی جنس رپورٹ میں ایران کی جانب سے خطے میں ’بعض حملوں‘ کے پیش نظر بی 52 بمبار ٹاسک فورس اور جنگی بحری بیڑے کو خلیج فارس کی جانب بڑھنے کا حکم دیا تھا۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سیکیورٹی مشیر جان بولٹن نے کہا کہ مذکورہ اقدام کا مقصد ایران کو واضح اور غیر مبہم پیغام دینا ہے کہ اگر اس نے امریکا یا خطے میں اس کے کسی پارٹنر پر حملہ کیا تو نتائج سنگین ہوں گے۔

خیال رہے کہ امریکا اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کا تنازع کئی عرصے سے جاری ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی عدالت کا امریکا کو ایران سے پابندیاں ہٹانے کا حکم

واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کیے جانے کے بعد تہران پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں، تاہم ایران کو معاہدے کے دو نکات پر تجارتی استثنیٰ حاصل تھا۔

اسی دوران امریکا نے ایران کی پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔

بعد ازاں امریکا نے تجارتی استثنیٰ میں توسیع سے بھی انکار کردیا۔

ادھر ایران نے تجارتی استثنیٰ نہ ملنے پر معاہدے کے فریقین ممالک کو 2 ماہ کی مہلت دی تھی کہ اگر وہ جوہری معاہدے سے متعلق تنازع حل کرنے میں ناکام ہوئے تو یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کردے گا۔

مزید پڑھیں: ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے،اسرائیلی وزیراعظم

یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایران پر زور دیا تھا کہ وہ جوہری معاہدے کی پاسداری جاری رکھے۔

گزشتہ روز امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے پر تنازع حل کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’مذاکرات کے لیے ایران پہل کرے‘۔