روانڈا نسلی کشی کے 25 برس بعد 85 ہزار افراد کی باقیات کی تدفین
روانڈا کے دارالحکومت کیگالی میں ملک میں 25 برس قبل ہونے والی نسل کشی میں قتل ہونے والے 85 ہزار سے زائد افراد کی باقیات کو ایک تقریب میں دفن کردیا گیا۔
ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق 1994 میں مارے گئے 84 ہزار 437 افراد کی باقیات کی دارالحکومت کے نیانزا جینوسائڈ میموریل میں 81 تابوتوں میں تدفین ہوئی۔
روانڈا کے دارالحکومت میں دفن ہونے والے افراد ان 8 لاکھ ہلاک شدگان میں شامل تھے جن کا قتل عام ہوتو انتہاپسندوں اور ملیشیا فورسز کی جانب سے 100 دنوں میں کیا گیا تھا جس کا مقصد تتسیز اقلیت کا ملک سے خاتمہ تھا۔
ملک میں 7 اپریل 2018 کو اس نسلی کشی کے 25 سال مکمل ہونے والے 100 روزہ سوگ کا آغاز ہوا تھا۔
وزیرانصاف جانسٹن بوسنگھے نے اجتماعی تدفین کے دوران کہنا تھا کہ ‘توتسی کے خلاف نسل کشی کے سوگ میں شامل ہونا روانڈا کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے اسی طرح ان کی باعزت تدفین بھی کی جارہی ہے’۔
مزیدپڑھیں:روانڈا میں بدترین نسل کشی کے 25 برس مکمل
سوگ میں شریک ایک شہری ایمانوئیل اینڈووائزو کا کہنا تھا کہ اس تدفین کا مطلب ہے کہ میں ہر سال 7 اپریل کو یہاں آؤں اور مقتولین کے اہل خانہ سے اظہار یک جہتی کروں۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اس وقت میں خوش ہوں کیونکہ میں نے اپنے والد، بہن، بہنوئی اور ان کے بچوں کی تدفین کی ہے، 25 برس گزرنے کے باوجود مجھے یہ نہیں پتہ تھا کہ وہ کہاں ہیں’۔
خیال رہے جن مقتولین کے باقیات کی تدفین ہوئی ہے انہیں گزشتہ برس دریافت کیا گیا تھا جب کیگالی کے مضافات میں 143 گھڑوں سے گھروں کے ملبے تلے دفن ہزاروں ہڈیوں کو نکال لیا گیا تھا۔
اس دل دوز واقعے کے متاثرین کی شناخت ان کے پیاروں نے دانتوں، کپڑوں اور دیگر نشانات کی مدد سے ممکن بنائی۔
اسی طرح 11 ہزار سے زائد باقیات کو اس سے قبل نیانزا جینوسائڈ میموریل میں دفن کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 6 اپریل 1994 کو روانڈ کے اس وقت کے صدر جوینال ہابیاری مانا (ہوتو قبیلے سے تعلق رکھتے تھے) کولے جانا والا جہاز فائرنگ کے نتیجے میں گر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ہوتو انتہاپسندوں نے توتسی مخالف گروہ روانڈن پیٹریوٹک فرنٹ (آر پی ایف) پر حملے کا الزام عائد کیا تھا تاہم انہوں نے مسترد کردیا تھا۔
7 اپریل 1994 کو ہوتو قبیلے کی جانب سے توتسی افراد کی نسل کشی کا آغاز ہو ا جو 100 دن تک جاری رہی اس میں 8 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
4 جولائی کو توتسی قبیلے کی جماعت آر پی ایف کے سپاہیوں نےدارالحکومت کگالی پر قبضہ کرکے 100 دن بعد اس نسل کشی کا خاتمہ کیا تھا۔