سائنس و ٹیکنالوجی

یوٹیوب کے ماہانہ صارفین کی تعداد 2 ارب سے متجاوز

یوٹیوب اب فیس بک کی نمبرون پوزیشن کے لیے خطرہ بن چکی ہے جس کے ماہانہ صارفین 2 ارب 38 کروڑ ہیں۔

فیس بک اس وقت دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ ہے جس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 2 ارب 38 کروڑ سے متجاوز کرچکی ہے مگر اب اس کی نمبرون پوزیشن کو گوگل کی ویڈیو شیئرنگ سائٹ سے خطرہ لاحق ہوچکا ہے۔

یوٹیوب پر ماہانہ لاگ ان ہونے والے صارفین کی تعداد 2 ارب سے متجاوز کرگئی ہے اور اس طرح 2 ارب صارفین والی فیس بک کے بعد دوسری سائٹ بن گئی ہے۔

گوگل کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی نے یہ اعلان جمعرات کو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سہ ماہی کے دوران مہینے میں کم از کم ایک بار یوٹیوب استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں 20 کروڑ کا اضافہ ہوا اور اس طرح یہ تعداد ایک ارب 80 کروڑ سے بڑھ 2 ارب تک پہنچ گئی۔

یوٹیوب نے یہ سنگ میل اس وقت حاصل کیا ہے جب اسے اپنی سائٹ پر خطرناک مواد اپ لوڈ ہونے پر متعدد تنازعات کا سامنا ہے اور اس وجہ سے متعدد بڑی کمپنیوں سے یوٹیوب سے اپنے اشتہارات بھی ہٹادیئے ہیں۔

سندرپچائی نے اس اعلان کے ساتھ بتایا کہ یوٹیوب اب لوگوں کے لیے تعلیمی ہب بھی ثابت ہورہی ہے اور یہاں لوگ صرف رفریح کے لیے نہیں آتے بلکہ معلومات بھی تلاش کرتے ہیں۔

ویسے فیس بک اور یوٹیوب کی مقبولیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ واٹس ایپ ہے جس کے صارفین کی تعداد گزشتہ سال فروری میں ڈیڑھ ارب سے متجاوز کرگئی تھی اور اس میسجنگ اپلیکشن کو استعمال کرنے والوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

اس کے بعد سے فیس بک نے اپنی زیرملکیت اس ایپ کے صارفین کے اعدادوشمار جاری نہیں کیے مگر توقع کی جاسکتی ہے کہ یہ تعداد 2 ارب کے آس پاس ہوگی۔

خیال رہے کہ جب 2014 میں فیس بک نے واٹس ایپ کو 19 ارب ڈالرز کو خریدا تھا تو اس کے ماہانہ صارفین کی تعداد صرف 45 کروڑ تھی اور 5 سال کے دوران اس میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے۔