پاکستان

خواتین بنا محرم کے باہر نہ نکلیں، کرک علما کا فیصلہ

ضلع کرک میں علما نے کہا ہے کہ تنہا بازاروں میں گھومنے والی خواتین بے حیائی پھیلارہی ہیں اسی لیے انہیں روکا جائے۔

پشاور: خیبرپختونخواہ کے ضلع کرک میں مقامی علما نے خواتین کو کسی محرم کے بغیر بازاروں میں نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

جمعے کے روز خٹک اتحاد کی ذیلی تنظیم کے تحت مقامی علما کمیٹی کا اجلاس تحصیل مصید کرک میں ہوا جس کی سربراہی جمیعت علمائے اسلام کے سابق ضلعی امیر حافظ ابن امین نے کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہر کے بازاروں میں محرم کے بغیر گھومنے والی خواتین بے حیائی پھیلا رہی ہیں اس لئے ان کو روکا جائے۔

خواتین کے محرم میں اس کا شوہر، بیٹا اور باپ وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔

اس ملاقات میں مولانا میر زقیم، مولانا عبدالرحمان اور دیگر نے شرکت کی اور فیصلہ کیا کہ صرف وہی خواتین بازارکا رخ کریں جن کے اہلِ خانہ کے مرد ان کے ساتھ ہوں۔

فیصلے کے بعد علما نے مقامی انتظامیہ اور پولیس سے بھی ملاقات کی تاکہ اس پر عمل درآمد کیا جاسکے لیکن انہوں نے فیصلہ ماننے سے انکار کردیا۔

خٹک اتحاد کرک کے سربراہ مولان میر زقیم سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ بہت سی خواتین خصوصاً ماہ رمضان میں ' بے حیائی ' اور 'فحاشی ' کے فروغ کی وجہ بن رہی ہیں اور ان خواتین کا گروہ چوری چکاری میں بھی ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی خاتون کا بازاروں میں اکیلے پھرنا نہ صرف پختون اور مقامی روایات و تہذیب کے خلاف ہے بلکہ اسلامی افکار کے خلاف بھی ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ روز مرہ ضرورت کی اشیا خریدنے والی خواتین مردوں کے ساتھ ہوں گی انہیں نہیں روکا جائے گا۔

علما نے دکانداروں سے بھی کہا ہے کہ وہ بازار میں تنہا آنے والی خواتین کو اشیا فروخت نہ کریں۔

دوسری جانب سول سوسائٹی اور دیگر تنظیموں نے اس فیصلے  پر تنقید کا اظہار کیا ہے۔ اینڈ وائیلنس اگینسٹ وومن اینڈ گرلز الائنس نے ضلع کرک کے  چار اہم علما اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے خواتین کو مارکیٹ میں آنے سے روکنے کی مذمت کی ہے۔ اس فیصلے کے تحت رمضان اور عید جیسے مواقع پر خواتین کو روکا جائے گا۔

صوبہ خیبر پختونخواہ کی خواتین کے گھومنے پھرنے کا عمل پہلے ہی بہت محدود ہے۔ اور اس ضمن میں پاکستان کے آئین اور اقوامِ متحدہ کےچارٹر کے تحت نقل و حمل کی آزادی کے ہر ایک کا بنیادی حق ہے اور پاکستان اس چارٹر کا دستخط کنندہ ہے۔

انہوں نے خیبر پختونخواہ حکومت اورکرک کی ضلعی حکومت سے اس فیصلے کا فوری نوٹس لینے اور ذمے داروں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔