پاکستان

چوہدری پرویز الٰہی اور شجاعت حسین کے خلاف نیب انکوائری بند

چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس کی غیرقانونی خریداری سے متعلق انکوائری میں ثبوت نہیں ملے، نیب کا عدالت میں موقف
|

لاہور کی احتساب عدالت نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی، سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین اور دیگر 2 ملزمان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) انکوائری بند کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

عدالت میں جج جواد الحسن نے مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں کے خلاف نیب انکوائری بند کرنے کی نیب کی درخواست پر سماعت کی گئی۔

سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے انکوائری سے متعلق تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔

مزید پڑھیں: شجاعت، پرویز الہٰی کی کرپشن مقدمات پر نیب میں پیشی

احتساب کے ادارے کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین پر 28 پلاٹس کی غیر قانونی خریداری پر انکوائری شروع کی گئی۔

نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ چوہدری برادران کے خلاف اس انکوائری میں کوئی ٹھوس ثبوت و شواہد نہیں ملے، ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ پلاٹس کی خریداری ملازم نے کی، چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر چوہدری برادران کے خلاف نیب انکوائری بند کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جسے کچھ دیر بعد سناتے ہوئے نیب کی درخواست منظور کرلی گئی۔

عدالت کی جانب سے جن افراد کے خلاف نیب انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی، اس میں چوہدری پرویز الٰہی، چوہدری شجاعت حسین، چوہدری محمد نواز اور محمد اقبال شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ڈپٹی چیئرمین نیب میجر جنرل (ر) عثمان نے جون 2000 میں چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الہی، محمد اقبال اور محمد نواز کے خلاف انکوائری کی منظوری دی تھی۔

تاہم کئی سال التوا کا شکار رہنے کے بعد 2017 میں دوبارہ انکوائری کا آغاز کیا گیا تھا جس کے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائی گئی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف کوئی بھی دستاویزی یا زبانی شواہد نہیں ملے۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری تاحال جاری ہے، جس میں نیب نے چوہدری برادران کے بینک اکاؤنٹس اور پراپرٹیز کی تفصیلات طلب کر رکھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:چوہدری شجاعت، پرویز الٰہی کے خلاف نیب انکوائری کی منظوری

اگر چوہدری پرویز الٰہی کی بات کی جائے تو وہ اس وقت پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ہیں جبکہ وہ 2013 میں پاکستان کے پہلے اور واحد نائب وزیر اعظم بھی رہ چکے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ 2002 میں عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ 2007 تک وزیر اعلیٰ پنجاب بھی رہ چکے ہیں جبکہ انہوں نے کچھ وقت کے لیے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا کردار بھی ادا کیا۔

دوسری جانب چوہدری شجاعت حسین پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر ہیں اور وہ جون سے اگست 2004 تک ملک کے 16ویں وزیر اعظم بھی رہ چکے ہیں۔