پاکستان

شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملے، 2 اہلکار شہید

چند روز قبل ٹی ٹی پی نے جنوبی وزیرستان میں پولیس اور لیویز کو قبائلی علاقہ خالی کرنے سے متعلق پمفلٹ تقسیم کیے تھے۔
|

میران شاہ: خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے مختلف حملوں میں 2 اہلکار شہید ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ ایک حملہ تحصیل دتہ خیل کے علاقے شین کاندی میں ہوا جہاں مسلح حملہ آوروں نے چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں سپاہی مجاہد شہید ہوگیا۔

بعد ازاں شہید کا جسد خاکی ہیلی کاپٹر کی مدد سے میران شاہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر منتقل کیا گیا۔

دوسرا حملہ تحصیل غلام خان میں سرحد کے قریب کیا گیا، جس میں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان میں دھماکا، 3 لیویز اہلکار شہید

ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے میرکھواند میں ایک سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کو ڈھونڈ نکالا تھا جنہوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملہ کردیا۔

اس مقابلے میں حوالدار نذیر میر شہید جبکہ نائیک قیصر زخمی ہوگئے، ذرائع نے بتایا کہ واقعے کے بعد دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے مذکورہ علاقے اور اطراف کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔

اس سے قبل 27 اپریل 2019 کو شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر دھماکے کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے جنوبی وزیرستان میں پمفلٹ تقسیم کیے تھے جس میں پولیس اور لیویز کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ 3 روز میں قبائلی علاقہ خالی کردیں۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس اور لیویز 3 روز میں جنوبی وزیرستان خالی کردیں، دھمکی آمیز پمفلٹ تقسیم

پمفلٹ میں مقامی افراد کو سرکاری حکام سے قطع تعلق کے لیے بھی کہا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ٹی ٹی پی کی جانب سے پمفلٹ سامنے آنے کے واقعے کے 2 روز بعد وزیر اعظم نے جنوبی وزیرستان کا دورہ کرنا تھا۔

کالعدم تنظیم کی جانب سے جاری کیے گئے پمفلٹ میں قبائلی عمائدین اور عوام کو خبردار کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم کی تقریب میں شرکت نہ کریں تاہم 24 اپریل کو وزیر اعظم نے جنوبی وزیرستان کا دورہ بھی کیا اور وانا میں منعقدہ جلسے سے خطاب بھی کیا تھا۔