مالے گاؤں دھماکا کیس میں بی جے پی کی خاتون امیدوار کو کلین چٹ ملنے کا دعویٰ
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امیت شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عدالت نے مالےگاؤں دھماکا کیس میں ان کی جماعت کی رکن سدھوی پرگیا سنگھ کے خلاف الزامات کو جھوٹا قرار دے دیا۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق کولکتہ میں پریس کانفرنس کے دوران امیت شاہ نے کہا کہ ’جہاں تک سدھوی پرگیا کا تعلق ہے، میں یہ کہنا تھا چاہوں گا کہ ہندو دہشت گردی کے نام پر جھوٹا کیس دائر کیا گیا، جس کا مقصد ملک کی ثقافت کی بری تصویر پیش کرنا تھا جبکہ عدالت نے کیس کی سماعت میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ الزامات جھوٹے تھے‘۔
واضح رہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی جو 2011 میں مالےگاؤں بم دھماکا کیس کے معاملے کو دیکھ رہی ہے، نے مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (ایم سی او سی اے) کے تحت سخت الزامات کو ختم کرکے سدھوی پرگیا اور دیگر کے خلاف کیس کو کمزور کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: بی جے پی خاتون رہنما کے مارے جانے والے پولیس افسر پر سنگین الزامات
این آئی اے کی خصوصی عدالت نے سدھوی پرگیا کو ضمانت دے دی لیکن ان کی معافی قبول نہیں کی اور انہیں غیرقانونی سرگرمیوں کے بچاؤ کے ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت ٹرائل کا سامنا کرنے کا حکم دیا۔
خیال رہے کہ سدھوی پرگیا ٹھاکر بھوپال سے بی جے پی کی رکن ہیں اور ان پر 2008 میں مہاراشٹر اور گجرات میں سلسلہ وار بم دھماکوں کی سازش کا الزام تھا۔
ان دھماکوں میں کم سے کم 10 افراد ہلاک جب کہ 30 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔
تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے عام انتخابات کے لیے سدھوی پرگیا کو بھوپال سے ٹکٹ دینے کا اعلان کیا گیا تھا، جس پر اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے سخت تنقید کی گئی تھی۔
یہاں یہ بھی یاد رہے کہ سدھوی پرگیا کے گزشتہ ہفتے کے ایک بیان پر بھی تنازع ہوا تھا جس میں انہوں نے دہشت گرد حملے میں مارے گئے پولیس افسر ہمنت کرکرے پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
دوسری جانب بی جے پی ریلیوں سے خطاب میں امیت شاہ نے کہا کہ سوامی آسیمنند جی اور دیگر کو سمجھوتہ ایکسپریس دھماکا کیس میں خط نامزد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی کا مسجد پر حملے کرنے والی خاتون امیدوار کا بھرپور دفاع
اس موقع پر این آر سی اور شہریت (ترمیمی) بل پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں دوبارہ آنے کے بعد پناہ گزینوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، بی جے پی اس بل کو پارلیمنٹ میں لائے گی اور پھر این آر سی کے ذریعے ملک بھر سے دراندازوں کو باہر نکالے گی۔
بی جے پی کے صدر کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کو شہریت دی جائے گی اور وہ پورے وقار کے ساتھ ملک میں رہ سکیں گے، انہیں ممتا بینرجی کی جانب سے گمراہ کن بیانات پر توجہ نہیں دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 2020 تک راجیہ سبھا (ایوان بالا) کی تصویر بی جے پی کی حمایت میں تبدیل ہوجائے گی اور پھر اس بل کو پاس کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔