شاہد خاقان، حمزہ اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری
حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اور ان کے بھائی سلمان شہباز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کے سابق سربراہ معین آفتاب کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے سمری وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش نہیں کی بلکہ چاروں نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے سمری سرکولیٹ کی گئی، جس کے تحت سمری کی کاپی کابینہ کے ہر رکن کو انفرادی طور پر فراہم کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے نیب کا دوبارہ چھاپہ، پولیس و لیگی کارکنان میں ہاتھا پائی
ای سی ایل میں ڈالنے والے چاروں افراد کے نام قومی احتساب بیورو (نیب) کی سفارش پر ملک سے باہر جانے کی پابندی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ نیب سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کر رہا ہے۔
دوسری جانب شہباز شریف کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف نیب میں رمضان شوگر ملز، صاف پانی اسکینڈل اور منی لانڈرنگ کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
اس سلسلے میں حمزہ شہباز متعدد مرتبہ نیب کے طلب کرنے پر حاضر ہوچکے ہیں لیکن ان کے بھائی سلمان شہباز لندن میں مقیم ہیں اور نیب کی متعدد تحقیقات میں بھی پیش نہیں ہوئے۔
مزید پڑھیں: شہبازشریف کانام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ چیلنج کریں گے، فواد چوہدری
اسی تحقیقات کی روشنی میں اس سے پہلے بھی نیب حکام کی درخواست پر حمزہ شہباز کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا جبکہ انہیں ایک مرتبہ بیرون ملک جانے سے بھی روکا گیا تھا۔
تاہم بعد ازاں اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا اور لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل مل کے سابق سربراہ معین آفتاب پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں۔
ادھر نیب نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ آفتاب میمن کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو خط ارسال کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف نیا ریفرنس دائر کردیا
نیب کے خط میں کہا گیا تھا کہ مفتاح اسماعیل کے خلاف ایل این جی کیس کی تحقیقات چل رہی ہیں جبکہ آفتاب میمن جعلی بینک اکاونٹ کیس میں ملزم ہیں۔
خیال رہے کہ 18 فروری کو نیب نے رمضان شوگر ملز میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کے بیٹے کے خلاف نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔
دوسری جانب آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے صوبائی اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کرنے کی کوشش بھی کی جس میں تاحال وہ کامیاب نہ ہوسکی۔