پاکستان

مضاربہ اسکینڈل میں مطلوب ملزم متحدہ عرب امارات سے گرفتار

نیب نے انٹرپول کے ذریعے مفتی عبداللہ شوکت کو حراست میں لیا، ملزم نے شہریوں سے جھوٹے وعدے کرکے 7 ارب روپے بٹورے تھے۔
|

قومی احتساب بیورو (نیب) نے مضاربہ اسکینڈل میں مطلوب ملزم کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے گرفتار کرلیا۔

نیب کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ’مفتی عبداللہ شوکت کو انٹرپول کے ذریعے یو اے ای سے گرفتار کیا گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: مضاربہ اسکینڈل کی تفتیش میں نیب کو دھمکیوں کا سامنا

انہوں نے بتایا کہ زیر حراست ملزم 7 ارب 20 کروڑ کے مضاربہ اسکینڈل کے ریفرنس میں مطلوب تھا۔

خیال رہے کہ مضاربہ اسکینڈل کے مرکزی ملزم شفیق الرحمن نے سرمایہ کاری اور منافع کے جھوٹے وعدے کرکے معصوم شہریوں سے مجموعی طور پر 7 ارب 20 کروڑ روپے جمع کرلیے تھے۔

نیب حکام کے مطابق ’مفتی عبداللہ شوکت نے شفیق الرحمن کے غیرقانونی کاروبار کو جائز اور اسلامی قوانین کے عین مطابق قرار دینے کے لیے ’جعلی فتوے‘ جاری کیے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ’مفتی عبداللہ شوکت نے جامعہ بنوریہ کراچی سے گریجویشن کی تھی‘۔

مزیدپڑھیں: مضاربہ اسکینڈل کا شریک ملزم گرفتار

نیب نے بتایا کہ ’زیر حراست مفتی عبداللہ شوکت بھی غیرقانونی طریقے سے کراچی کے عام شہریوں سے اسلامی سرمایہ کاری کے نام پر بڑی رقم جمع کی تھی‘۔

خیال رہے کہ اس کیس کا مرکزی ملزم مفتی ثاقب عدالتی ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہے.

نیب اس وقت مضاربہ اسکینڈل سے تعلق رکھنے والے 96 علیحدہ علیحدہ کیسز کی تفتیش کررہا ہے.

ان میں سے 14 کیسز کے بارے میں کہا گیا کہ وہ ابھی تفتیشی مرحلے میں ہیں، 5 انکوائری، دو شکایات کی تصدیق اور 67 شکایتی مرحلے میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مضاربہ اسکینڈل: تفتیشی افسر کا 29 گواہان کو پیش کرنے سے انکار

قومی احتساب بیورو کو متاثرین کی جانب سے 33 ہزار 744 شکایات موصول ہوئی تھیں جبکہ 32 ملزمان اب تک گرفتار کیے جاچکے ہیں۔