دنیا

مقبوضہ کشمیر: دستی بم حملے میں 18 افراد زخمی

بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دستی بم کو بس میں باہر سے پھینکا گیا، 4 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، پولیس

بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں بس اسٹاپ پر ہونے والے گرینیڈ دھماکے کے نتیجے میں 18 افراد زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق پولیس افسر ایم کے سنہا نے میڈیا کو بتایا کہ 'بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گرینیڈ کو بس میں پھینکا گیا جس کی وجہ سے تقریبا 18 افراد زخمی ہوئے'۔

جموں میں پیش آنے والے واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں 4 افراد کی حالت تشویشناک بتائی گئی۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں ریموٹ کنٹرول دھماکا، 44 بھارتی فوجی ہلاک

پولیس کا کہنا تھا کہ وہ ذمہ داروں کے تعین کے لیے تفتیش کررہے ہیں۔

گرینیڈ دھماکے میں 18 افراد زخمی ہوئے — فوٹو: اے ایف پی

خیال رہے کہ 14 فروری کو کشمیر کے علاقے پلوامہ میں خود کش حملے کے نتیجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد انڈیا نے حملے کی ذمہ داری فوری طور پر پاکستان پر عائد کی تھی لیکن پاکستان نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے۔

بعد ازاں بھارت نے 26 فروری کو پاکستان میں فضائی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں پر حملے کا دعویٰ کیا تھا لیکن پاکستانی حکام نے ان الزامات کو بھی مسترد کیا اور بتایا کہ واقعے میں کچھ درختوں کو نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: پلوامہ میں سرچ آپریشن کے دوران مقابلہ، بھارتی میجر سمیت 9 ہلاک

اس کے بعد 27 فروری کو بھارتی فضائیہ نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی حدود میں دراندازی کی کوشش کی جسے پاکستانی فضائیہ نے ناکام بناتے ہوئے 2 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا جبکہ ایک پائلٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔

تاہم پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بھارتی پائلٹ کو واہگہ کے راستے انڈین حکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔