پاکستان

سندھ میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کا چوتھا روز، مریضوں کے اہلِ خانہ مشتعل

ینگ ڈاکٹرز نے 30 جنوری کو سندھ حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کی یقین دہانی پر 3 روز سے جاری ہڑتال ختم کی تھی۔

سندھ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈاکٹرز کی جانب سے محکمہ صحت سے وعدے کے مطابق تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، جس کے بعد ہڑتال ختم کردی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال چوتھے روز میں داخل ہوچکی ہے جس کے باعث او پی ڈی کا شعبہ اور آپریشن تھیٹرز مکمل طور پر بند ہیں جبکہ صرف ایمرجنسی اور وارڈز میں کام جاری ہے۔

قبل ازیں 30 جنوری کو سندھ کے ڈاکٹرز نے حکومت کی جانب سے الاؤنسز میں اضافے سمیت مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر 3 روز سے جاری احتجاج ختم کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر ڈاکٹرز سراپا احتجاج، سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند

مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے سیکریٹری صحت سعید اعوان اور ینگ ڈاکٹرز کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد سندھ کے تمام ہسپتالوں میں او پی ڈی کھول دی گئی تھی۔

انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ڈاکٹرز کو 10 ہزار روپے وظیفہ، پنجاب کے ڈاکٹرز کے برابر الاؤنس بھی دیئے جائیں گے اور ڈاکٹرز کے ان مطالبات پر 7 روز کے اندر عمل درآمد ہو گا۔

تاہم 15 روز گزر جانے کے باوجود اس اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔

جس کی وجہ سے سندھ حکومت کے ماتحت صوبے بھر کے ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز نے ایک مرتبہ پھر مطالبات منوانے کے لیے ہڑتال کردی۔

مزید پڑھیں: سندھ کے ڈاکٹرز کا احتجاج مطالبات کی منظوری پر ختم

ہڑتال کے چوتھے روز کراچی جناح ہسپتال میں موجود مریضوں کے تیمارداروں نے ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث مبینہ طور پر 2 بچوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا۔

بچوں کی ہلاکت پر لواحقین کے علاوہ ہسپتال آئے دیگر مریضوں کے اہلِ خانہ بھی او پی ڈیز بند ہونے کے باعث علاج کی سہولت نہ ملنے پر مشتعل ہوگئے اور ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف احتجاج کیا۔

احتجاج کے دوران مظاہرین نے ہسپتال میں موجود ڈاکٹرز کے ہڑتالی کیمپ میں توڑ پھوڑ کی اور کیمپ اکھاڑ پھینکا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز کی ہڑتال پر مستقل پابندی

دوسری جانب صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے حوالے سے تمام ضروری کارروائی ہوچکی ہے اور بہت جلد نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔