پاکستان

حج کیلئے ای ویزا سروس، امیگریشن کلیئرنس کیلئے حکومتی کوششیں جاری

حج 2019 کیلئے ایک لاکھ 79 ہزار 210 میں سے ایک لاکھ 7 ہزار 526 نشستیں حکومتی اسکیم کے تحت مختص کی گئیں، رپورٹ

اسلام آباد: حکومت 2019 کے حج کے لیے حجاج کرام کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر امیگریشن کلیئرنس دینے اور بین الاقوامی میعار سے ہمکنار کرنے کے لیے ای ویزا سروس متعارف کروانے کے لیے بات چیت کررہی ہے۔

حج سبسڈی ختم کرنے پر تنقید کا سامنا کرنے والی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے حج اسکیم برائے سال 2019 متعارف کروادی ہے، جس کے تحت سعودی حکام نے پاکستان کو 5 ہزار حجاج کا اضافی کوٹہ تفویض کیا ہے۔

اس کے ساتھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی کو بھی مفت حج کرنے کی سہولت نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری حج پیکج کے اخراجات میں 36 فیصد تک اضافہ

حجاج کرام کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے ’روڈ ٹو مکہ‘ نامی پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے اور سعودی عرب میں داخلے کے بعد حاجیوں کو پیش آنے والی مشکلات کے سدِ باب کے لیے حکومت نے سعودی حکام سے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر امیگریشن کاؤنٹر بنانے کی درخواست کی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ حکومت حج 2019 کے لیے ای ویزا سروس متعارف کروانے کے لیے سعودی حکومت سے بات چیت کررہی ہے۔

علاوہ ازیں پہلی مرتبہ حج پروازوں میں 10 ہزار نشستیں 80 سال کی عمر سے زائد کے حجاج کرام کے لیے مختص کی گئی ہیں جس میں 80 سال کے ایک مرد حاجی اور ان کے معاون جبکہ 80 سال عمر کی خاتون کے ساتھ ان کی خاتون معاون اور ایک مشترکہ محرم شامل ہوں گے۔

اگر اس قسم کے درخواست گزاروں کی تعداد 10 ہزار سے زائد ہوئی تو عمر کے اعتبار سے برتری کو فوقیت دی جائے گی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے اس سال کے لیے پاکستان کو 5 ہزار اضافی حجاج کے ساتھ ایک لاکھ 79 ہزار 210 حاجیوں کا کوٹہ تفویض کیا ہے جس میں سے اضافی کوٹہ ایسے نئے پرائیویٹ حج گروپس کو دیا جائے گا جن کے پاس حج کا کوٹہ نہیں۔

اس کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210 میں سے 60 فیصد یعنی ایک لاکھ 7 ہزار 526 نشستیں حکومتی اسکیم کے لیے جبکہ 40 فیصد یا 71 ہزار 684 نشستیں پرائیویٹ حج اسکیم کے لیے مختص کی گئیں۔

حج 2019 کی حکومتی اسکیم کے تحت شمالی علاقے سے تعلق رکھنے والے فرد کے اخراجات 4 لاکھ 36 ہزار 975 ہوں گے، شمالی علاقہ جات کے ساتھ ساتھ اسلام آباد، لاہور، پشاور، سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان اور رحیم یار خان شامل ہیں۔

دوسری جانب ملک کے جنوبی علاقوں سے تعلق رکھنے والوں کے لیے حج اخراجات 4 لاکھ 26 ہزار 975 ہوں گے، جس میں کراچی، کوئٹہ، اور سکھر شامل ہیں جبکہ قربانی کی رقم 19 ہزار 457 روپے علیحدہ ادا کرنی ہوں گی جو آپ کی مرضی پر منحصر ہے۔

مزید پڑھیں: آئندہ چند برس میں حج کے اخراجات میں مزید اضافے کا امکان

اس کے علاوہ 15 ستمبر 2017 کے بعد پیدا ہونے والے نومولود کے لیے حکومتی اسکیم کے تحت حج اخراجات 12 ہزار 910 روپے اور 11 ہزار 910 روپے بالترتیب شمالی اور جنوبی علاقوں کے لیے ہیں۔

ہر حاجی کے لیے انشورنس کی رقم 500 روپے مختص ہے جبکہ حج کے دوران انتقال ہونے کی صورت میں 5 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا، اس کے علاوہ حادثاتی معذوری میں جسم کا کوئی ایک عضو ضائع ہونے کی صورت میں ایک لاکھ50 ہزار روپے اور ایک سے زائد اعضا کی مستقل معذوری کی صورت میں 2 لاکھ 50 ہزار روپے جبکہ بیماری کی صورت میں ہنگامی بنیاد پر وطن واپسی پر 3 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔

حکومتی اسکیم کے تحت 14 بینکوں میں حج درخواستیں وصول کرنے کا سلسلہ 25 فروری سے 6 مارچ تک جاری رہے گا جس کے بعد 8 مارچ کو قرعہ اندازی کی جائے گی۔


یہ خبر 12 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔