محمد بن سلمان کا دورہ، اہم سامان اور سیکیورٹی ٹیم پاکستان پہنچ گئی
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اور ان کی آمد کے پیش نظر ضروری سامان پاکستان پہنچا دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ممکنہ طور پر آئندہ ہفتے دورہ پاکستان پر آئیں گے اور ان کی آمد سے قبل تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کیلئے سعودی عرب کا سب سے بڑا ’سرمایہ کاری پیکج‘ تیار
ذرائع نے کہا کہ محمد بن سلمان کی آمد کی پیش نظر اسلام آباد کے 2 بڑے ہوٹل مکمل طور پر جبکہ 2 جزوی طور پر بک کر لیے گئے ہیں اور سعودی عرب کے میڈیا نمائندے بھی پاکستان پہنچ گئے۔
سعودی ولی کی سیکیورٹی اور ڈاکٹرز کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی اور دو روز پاکستان میں قیام کے سلسلے میں محمد بن سلمان کی ورزش کا سامان، فرنیچر، ضروری اشیا کے 5 ٹرک مقامی ہوٹل پہنچ چکے ہیں۔
محمد بن سلمان کے دورے کے دوران سعودی وفود اسلام آباد کے نجی ہوٹلوں میں قیام کریں گے جبکہ سعودی ولی کا وزیراعظم ہاؤس میں قیام متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد بن سلمان کی بادشاہت خطرے میں پڑگئی؟
محمد بن سلمان پہلی مرتبہ پاکستان کے دورے پر آئیں گے جہاں انہیں وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے دورے کی دعوت دی تھی۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کئی دہائیوں پرانے تعلقات ہیں اور سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔
پاکستان کی وزارت خزانہ کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ اب تک مذاکرات کے نتائج انتہائی مثبت ہیں اور یہ پاکستان کی تاریخ میں سعودی عرب کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو گی۔
اس سرمایہ کاری کا محور بحیرہ عرب میں واقع اسٹریٹیجک اہمیت کی حامل گوادر بندرگاہ پر 10ارب ڈالر کی آئل ریفائنری اور آئل کمپلیکس کی تعمیر ہے جہاں یہ جگہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا بھی مرکزی مقام ہے۔
گزشتہ ماہ وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا تھا کہ پاکستان کے بڑے تجارتی پارٹنر تصور کیے جانے والے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو 30ارب ڈالر سرمایہ کاری کی پیشکش کی تھی۔
سعودی سرمایہ کاری کی اہمیت کیوں ہے؟
سعودی ماہر معاشیات دہد ال بونین نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری پاکستان کی ہر گزرتے دن کے ساتھ گرتی معیشت کو نئی زندگی دے گی جہاں خراب معاشی حالات کے سبب رواں ماہ کے اوائل میں اسٹینڈرڈ اینڈ پور(ایس اینڈ پی) ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی ریٹنگ کم کر کے بی سے بی مائنس کردی تھی۔
انہوں نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشی مدد کے پیکج کے ہمراہ آنے والی سعودی سرمایہ کاری کا مقصد بیرون قرضوں کے دباؤ اور غیرملکی کرنسی کی کمی کے مسائل حل کرتے ہوئے پاکستانی معیشت کو بہتر کرنا ہے۔