افغانستان سے یکم مئی تک نصف امریکی فوجی چلے جائیں گے، طالبان کا دعویٰ
طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے رواں برس اپریل کے آخر تک افغانستان سے نصف فوجیوں کی واپسی پر آمادگی کا اظہار کردیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق قطرمیں طالبان اور امریکا کے مابین جاری امن مذاکرات سے متعلق دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ سلام حنیفی نے بتایا کہ ’امریکا نے اپنی نصف فوجیں فوری طور پر واپس بلانے پر آمادگی کا اظہار کردیا ہے اور فوجیوں کی واپسی کا عمل یکم فروری سے شروع ہوگا جو اپریل کے آخر تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ’افغان اور طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات ہونے تک کابل میں امن نہیں ہوسکتا‘
ان کا کہنا تھا کہ ’فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے‘۔
دوسری جانب امریکا کے مصالحت کار زلمے خلیل زاد متعدد بار یہ کہہ چکے ہیں کہ ’جب تک تمام مسائل پر آمادگی نہیں ہو گی تب تک کسی ایک مسئلے پر بھی آمادگی نہیں ہوگی‘۔