گلگت میں ایک اور امریکی کی جانب سے مارخور کا شکار
گلگت میں شکار کے موسم کے دوران ایک اور امریکی نے بیش قیمت پاکستان کے قومی جانور مارخور کا شکار کر کے اسے موت کی نیند سلا دیا۔
گلگت بلتستان کے محکمہ جنگلی حیات کے مطابق برائن کنسل ہارلن نے سسی ہارموش برادری کے جانوروں کے تحفظ کے لیے بنائے گئے علاقے میں خوبصورت سینگوں والے مارخور کا شکار کیا۔
مزید پڑھیں: مارخور اور دیگر جنگلی جانوروں کا خوراک کی خاطر آبادی کا رخ
اس علاقے میں نایاب جنگلی جانور کا شکار کرنے کے لیے امریکی شہری نے پرمٹ کی مد میں ایک لاکھ 10ہزار امریکی ڈالر(تقریباً ایک کروڑ 53لاکھ پاکستانی روہے) کی ریکارڈ فیس ادا کی۔
یہ اب تک پاکستان میں پرمٹ کی مد میں ادا کی گئی سب سے بڑی رقم ہے۔
غیر ملکی شکاری اس کے ساتھ ساتھ 41انچ کی مارخور ٹرافی کا بھی شکار کرنے میں کامیاب رہے جسے ایک اچھی ٹرافی تصور کیا جاتا ہے۔
امریکی شہری نے کہا کہ ٹرافی کا شکار آسان تھا اور میں یہ ٹرافی حاصل کرنے پر بہت خوش ہوں۔
برائن کنسل حالیہ عرصے کے دوران پاکستان میں مارخور کا شکار کرنے والے تیسرے امریکی شہری ہیں۔
21 جنوری کو ایک اور امریکی شہری ڈیانڈا کرسٹوفر نے ایک لاکھ پانچ ہزار امریکی ڈالر(ایک کروڑ 46لاکھ پاکستانی روپے) کی بھاری رقم پرمٹ کی مد میں ادا کر کے بیش قیمت ایستور مارخور کا شکار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا مارخور کی تصویر ہٹا کر پرانا لوگو بحال کرنے کا فیصلہ
ان سے قبل 16 جنوری کو جان امستوسو نے جانوروں کے تحفظ کے لیے بنائے گئے گلگت کے علاقے بنجی میں ایک لاکھ امریکی ڈالر(ایک کروڑ 39لاکھ پاکستانی روپے) کی رقم بطور پرمٹ ادا کر کے ایستور مارخور کا شکار کیا تھا۔
2018-19 کے ٹرافی ہنٹنگ سیزن کی مد میں اب تک گلگت بلتستان میں غیرملکیوں کی جانب سے 50جنگلی جانوروں کا شکار کیا جا چکا ہے۔