پاکستان

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہباز شریف کے خلاف ریفرنس تیار

سپریم کورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نیب کو 2 ہفتے میں ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔
|

اسلام آباد: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کی سماعت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیاکہ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہاز شریف اور سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس پر دستخط کردئیے ہیں جسے جلد ہی فائل کردیا جائے گا۔

جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں ملوث ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔

عدالت میں دیگر ملزمان بلال قدوائی،امتیاز حیدر کی جانب سے وکیل اعظم نذیر تارڑ جبکہ منیر ضیاء اور علی سجاد کی جانب سے علی رضا ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب کو 2 ہفتے میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا حکم

اس موقع پر اعظم نذیر تارڑ نے موقف اختیار کیا کہ بلال قدوائی اور امتیاز حیدر مارچ 2018 سے قید ہیں جن کے خلاف تفتیش مکمل ہوچکی اور وہ نیب ریمانڈ بھی مکمل کرچکے ہیں جس میں میرے موکلان کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔

جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دئیے کہ نہیں چاہتے کہ انصاف کا قتل ہو ، ایسے کسی شخص کو جیل میں نہیں ہونا چاہیے جس کا جیل جانا نہیں بنتا۔

سماعت میں ملزم منیر ضیاء اور علی سجاد بھٹہ کی ضمانت کے لیے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کے خلاف ریفرنس دائر نہیں ہوا جس پر جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ ریفرنس دائر نہ ہونے کی وجہ سے آپ ضمانت مانگ رہے ہیں؟ اس طرح تو قتل کے ملزم کو بھی چھوڑ دینا چاہیے۔

مزید پڑھیں: آشیانہ اقبال کیس: شہباز شریف کے خلاف تحقیقات مکمل، ریفرنس کی تیاری

عدالت نے ریمارکس دیے کہ تفتیشی افسر کو سنے بغیر ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ نہیں کریں گے، اور ریفرنس دائر ہونے کے بعد سارے کیس کو ایک ساتھ سنیں گے۔

بعد ازاں عدالت نے نیب تفتیشی افسرکو طلب کرتے ہوئے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم فراڈ کیس کے ملزمان کی ضمانتوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک کے لیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نیب کو 2 ہفتے میں ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل ڈی اے سٹی کیس: احد چیمہ سے تنخواہ سے زائد وصول کی گئی رقم واپس لینے کا حکم

نیب کی جانب سے ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے لیے 3 ہفتوں کی مہلت دینے کی استدعا کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

یاد رہے کہ دو روز قبل 17 دسمبر کو نیب نے ریفرنس تیار کرکے دستخط کے لیے چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو بھجوایا تھا۔

اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف دائر کیے جانے والا ابتدائی ریفرنس 100 صفحات سے زائد پر مشتمل ہوگا۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل

خیال رہے کہ 5 اکتوبر کو نیب لاہور نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو صاف پانی اسکینڈل کے حوالے سے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا تھا، تاہم انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد نیب نے بیان میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا کنٹریکٹ لطیف اینڈ سنز سے منسوخ کر کے کاسا ڈویلپرز کو دیا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا جس کے لیے مزید تفتیش درکار ہے۔

مزید پڑھیں: ’آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں کرپشن ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑ دوں گا‘

شہباز شریف پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے پی ایل ڈی سی پر دباؤ ڈال کر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا لیکن ایل ڈی اے منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام رہا اور اس سے 71 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

یہ بھی یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف سے قبل فواد حسن فواد، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ، بلال قدوائی، امتیاز حیدر، شاہد شفیق، اسرار سعید اور عارف بٹ کو نیب نے اسی کیس میں گرفتار کیا تھا جبکہ دو ملزمان اسرار سعید اور عارف بٹ ضمانت پر رہا ہیں۔