دنیا

فرانس: پرتشدد مظاہروں کے دوران 80 سالہ خاتون ہلاک

مارسیلی میں 80 سالہ خاتون اپنے اپارٹمنٹ کا دروازہ بند کررہی تھی آنسو گیس کا شیل ان کے چہرے پر لگا، پولیس

فرانس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف جاری احتجاج اور پرتشدد واقعات کے دوران آنسو گیس کا شیل لگنے سے 80 سالہ خاتون ہلاک ہوگئیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے شہر مارسیلی میں 80 سالہ خاتون اپنے اپارٹمنٹ کا دروازہ بند کررہی تھیں کہ آنسو گیس کا ایک شیل ان کے چہرے پر لگا اور وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق خاتون کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ دوران آپریشن دم توڑ گئیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ فرانس میں ہونے والے ان پرتشدد مظاہروں میں اب تک 3 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پرتشدد مظاہرے، فرانس میں ایمرجنسی نافذ کیے جانے کا امکان

فرانس کے وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ صرف اتوارکو ملک بھر میں ایک لاکھ 36 ہزار افراد نے احتجاج میں حصہ لیا جو حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ فرانس میں احتجاج کا سلسلہ یلو ویسٹ نامی گروپ نے شروع کیا تھا جو سوشل میڈیا سے عوام میں اپنی جگہ پانے میں کامیاب ہوا ہے۔

گزشتہ روز اے ایف پی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے مسلسل تیسرے ہفتے بھی احتجاج جاری رہنے پر ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ پر غور شروع کردیا ہے تاہم پارلیمنٹ میں اس حوالے سے بحث بھی کی گئی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کیے جانے پر عوام شدید غم و غصے کا شکار ہیں اور یلو ویسٹ موومنٹ کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلتا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:فرانس: پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف مظاہروں میں پھر شدت، پولیس سے جھڑپیں

اے بی سی نیوز کے مطابق فرانسیسی حکومت کے ترجمان بینجمن گریووکس کا کہنا تھا کہ صدر ایمانوئیل میکرن نے ایک اہم اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے ساتھ بیٹھ کر مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کے لیے حکمت عملی ترتیب دی جائے گی۔

بینجمن گریووکس نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کیے جانے سے متعلق سوال پر کہا تھا کہ ایمرجنسی کا نفاذ مختلف آپشن میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم ملک میں امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے ہر آپشن پر غور کریں گے۔