کرتارپور بارڈر کب کھولا جائے گا،بات چیت میں طے کریں گے،بھارتی ہائی کمشنر
پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے کہا ہے کہ کرتارپور سرحد کھولنے پر اتفاق ہے تاہم بارڈر کب کھولا جائے گا یہ پاکستان اور بھارت بات چیت میں طے کریں گے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو کرتارپور سرحد کا افتتاح کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’وزیراعظم کرتارپور سرحد کا افتتاح کریں گے‘
انہوں نے سرحد کھولنے سے متعلق مزید تفصیلات کا تذکرہ نہیں کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’کرتارپور سرحد کی افتتاحی تقریب بہت بڑی ہو گی جس میں نوجوت سنگھ سدھو سمیت بھارتی صحافی بھی شریک ہو سکیں گے‘۔
کرتار پور راہداری کھولنے کے حوالے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے کہا کہ ’کرتارپور سرحد کب کھولا جائے گا، دونوں ممالک بات چیت میں طے کریں گے‘۔
اجے بساریہ نے اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرحد کھولنے کا معاملہ پاک ۔ بھارت سفارتی سطح پر بات چیت میں طے کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے کرتارپور سرحد کھولنے کے فیصلے پر بھارت کی توثیق
انہوں نے واضح کیا کہ کرتارپور سرحد کھولنے سے متعلق دو ماڈلز ہمارے سامنے ہیں، واہگہ بارڈر یا کشمیر والا ماڈل اپنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کرتارپور راہداری پر بھی گیٹ لگایا جائے گا، پاکستان اور بھارت کے درمیان مختلف چینلز سے رابطے موجود ہیں‘۔
رابطوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بھارتی ہائی کمشنر نے جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ ایسے رابطوں کو میڈیا پر نہیں لایا جا سکتا۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے پاکستان کی جانب سے کرتارپور کی سرحد کھولنے کی پیشکش کو قبول کیا اوربھارتی کابینہ نے سرحد کھولنے سے متعلق منظوری بھی دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: سکھ زائرین کا دورہ متنازع بنانے پر پاکستان نے بھارت کو خبر دار کردیا
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ بھارت کی وفاقی کابینہ نے پاکستانی تجویز کی توثیق کردی۔
دوسری جانب سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کرتارپور سرحد کھولنے کے اعلان پر انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرحد کی افتتاحی تقریب میں مدعو کیا گیا تو وہ ایک ٹانگ پر چل کر بھی آئیں گے۔
اپنے بیان میں نوجوت سنگھ سدھو نے کہا تھا کہ وہ کرتارپور سرحد کھولنے کے فیصلے پر پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کے شکر گزار ہیں، جبکہ سرحد کھلنے کے فیصلے سے انہیں دونوں ممالک میں بہت عزت ملی۔