پاکستان

فیض فیسٹول: بھارتی شاعر جاوید اختر، اداکارہ شبانہ اعظمی کی لاہور آمد

پاکستانیوں کی جانب سے اس شان دار استقبال سے بہت متاثر ہیں اور اس کو کبھی نہیں بھولیں گے، شبانہ اعظمی، جاوید اختر

بھارتی شاعر جاوید اختر اور بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ شبانہ اعظمی چوتھے سالانہ فیض انٹرنینشل فیسٹول میں شرکت کے لیے لاہور پہنچ گئیں جس کو پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے خوش آئند قرار دے دیا۔

فیاض الحس چوہان کا کہنا تھا کہ بھارت کے نامور شاعر جاوید اختر اور فلم اسٹار شبانہ اعظمی کے اس دورے سے پاک-بھارت تعلقات کے لیے امن کے نئے دروازے کھل جائیں گے۔

چوتھے فیض انٹرنینشل فیسٹول میں بھارت سے آئے مشہور جوڑے سے ملاقات کے بعد صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ‘دونوں ہمسایہ ممالک کو خطے میں امن اور ہم آہنگی کو بڑھانے کے لیے آرٹ کو فروغ دینا چاہیے’۔

اس موقع پر شبانہ اعظمی اور جاوید اختر کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کی جانب سے ان کے شاندار استقبال پر وہ ان سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم اس دورے میں جو محبت اور احترم ملا ہے اس کو کبھی نہیں بھولیں گے’۔

یہ بھی پڑھیں:تین روزہ بین الاقوامی فیض فیسٹول کا آغاز

فیض انٹرنیشنل فیسٹول کے پہلے روز ایک سیشن میں فیض احمد فیض کی صاحبزادی سلیمہ ہاشمی اور کیفی اعظمی کی صاحبزادی شبانہ اعظمی نے فیض اور کیفی اعظمی کے درمیان دوستی کے حوالے سے گفتگو کی۔

—فوٹو:اے پی پی

انہوں نے دونوں شاعروں کے برصغیر کے لوگوں میں امن، پیار، انسانیت اور دوستی کے پیغام پر بھی بات کی۔

اسی سیشن کے دوران شبانہ اعظمی اور ان کے شوہر جاوید اختر نے فیض اور کیفی اعظمی کی شاعری بھی سنائی جس پر حاضرین نے کھل کر داد دی۔

لاہور کے الحمرا میں جاری اس فیسٹول کے پہلے روز ہال نمبر 2 میں شاہد ندیم کے تحریر کردہ کھیل ‘کالا مینڈا بھیس’ پیش کیا گیا جس کو مدیحہ گوہر نے ڈائریکٹ کیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ موسیقی کا پروگرام بھی ترتیب دیا گیا تھا جہاں طاہرہ سید نے فیض کے کلام پیش کیے۔

فیض احمد فیض کی صاحبزادی منیزہ ہاشمی نے فیسٹول کی کامیابی کے لیے حکومتی کاوشوں کی تعریف کی جہاں دنیا بھر سے ادیب تشریف لائے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فیسٹول پیار، احساس اور دوسرے کے خیال رکھنے کی علامت بن چکا ہے اسی طرح فیسٹول میں نوجوانوں کے لیے خاص پروگرام ترتیب دیے گئے ہیں تاکہ انہیں ادبی شخصیات اور ان کی کامیابیوں سے ڈراموں اور اسٹیج کرداروں کے ذریعے سے آگاہ کیا جائے۔