پاکستان

سندھ بلڈنگ اتھارٹی کے دو اعلیٰ افسران کرپشن کے الزام میں گرفتار

نیب نے ڈپٹی ڈائریکٹر پرویز اختر خان اور سید مظہر علی شاہ پر 12 کروڑ 35 لاکھ روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا ہے، رپورٹ

قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن میں ملوث سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے دو اعلیٰ عہدیداروں کو گرفتار کرلیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نیب نے ایس بی سی اے میں چھاپہ مار کر ڈپٹی ڈائریکٹر پرویز اختر خان اور سید مظہر علی شاہ کو مبینہ طور پر 12 کروڑ 35 لاکھ روپے کی کرپشن کے الزام میں حراست میں لیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا ریٹائرڈ سرکاری افسر کے گھر پر چھاپہ، 33 کروڑ روپے برآمد

نیب نے الزام لگایا کہ دونوں ملزمان نے کریم آباد ہاؤسنگ سوسائٹی میں بڑے پیمانے پر غبن اور کرپشن کی۔

انہوں نے بتایا کہ ایس بی سی اے کے افسران کو احتساب عدالت میں کل (15 نومبر) کو عدالتی ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ نیب کی جانب سے کرپٹ سرکاری افسران کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی متعدد کارروائیاں کی جارہی ہیں چند روز قبل لاہور نیب نے ریٹائرڈ سرکاری افسر کے گھر پر چھاپہ مار کر مبینہ طور پر چھپائے گئے تقریباً 33 کروڑ روپے برآمد کرلیے تھے۔

مزید پڑھیں: کسٹم عدالت کا درآمد کنندگان سے 6 کروڑ 30 لاکھ روپے وصول کرنے کا حکم

اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ نیب لاہور نے گریڈ 16 کے سابق سرکاری افسر کے خلاف اطلاع پر کارروائی کی۔

نیب نے دعویٰ کیا تھا ای ایم ای سوسائٹی میں واقع گھر پر ریڈ میں مبینہ طور پر چھپائے گئے لگ بھگ 33 کروڑ روپے برآمد کر لیے گئے۔

واضح رہے کہ رواں برس جولائی میں نیب نے کراچی میں آمدن سے زائد اثاثے کے حوالے سے انکوائری کا سامنا کرنے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سینیئر عہدیدار کے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے 1 ارب سے زائد مالیت کی نقدی، لگژری گاڑیاں و دیگر اثاثے برآمد کیے تھے۔

نیب کا کہنا تھا کہ بر آمد کیے گئے اثاثوں میں 55 لاکھ روپے کی نقدی اور پرائز بانڈ، 80 سے 90 لاکھ مالیت کی ایک مرسڈیز سی کلاس، 28 لاکھ مالیت کی ٹویوٹا پریمیو، 2 کروڑ 20 لاکھ مالیت کی سوزوکی سوئفٹ اور لینڈ کروزر کے کاغذات، 50 کروڑ سے زائد مالیت کی اراضی، دبئی میں 3 جائیدادوں کے کاغذات اور بینک اکاؤنٹس جن میں 5 کروڑ سے زائد رقم موجود ہے، شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا 56 پبلک سیکٹر کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ

نیب نے ایس بی سے اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عادل عمر کی فیڈرل بی ایریا کی رہائش گاہ پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کیے گئے سرچ وارنٹ پر چھاپہ مارا تھا۔