کراچی پریس کلب میں سادہ لباس اہلکار غلط فہمی پر داخل ہوئے، مشیروزیراعلیٰ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس قانون نافذ کرنے والے ادارے کے مسلح عہدیدارغلط فہمی کی بنیاد پر کراچی پریس کلب میں داخل ہوئے۔
مرتضیٰ وہاب کی جانب سے جاری ایک بیان میں کراچی پریس کلب میں سادہ لباس مسلح افراد کے داخلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ‘ابتدائی انکوائری میں انکشاف ہوا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکارجی ایس ایم لوکیٹر میں کسی مسئلے کے باعث وہاں گئے تھے’۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ انہوں نے واقعے کی انکوائری کے احکامات جاری کیے ہیں اور ایس ایس پی جنوبی کو اس حوالے سے ہدایات دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی پریس کلب: سادہ لباس مسلح اہلکاروں کی صحافیوں کو ہراساں کرنے کی کوشش
ایس ایس پی جنوبی نے کراچی پریس کلب کا دورہ کیا اور عہدیداران سے ملاقات کی۔
کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ پولیس افسر نے پریس کلب کے عہدیداروں کو واقعے کی ‘اصل صورت حال’ سے آگاہ کیا اور مذکورہ صحافی پولیس کے موقف سے بظاہر مطمئن تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) سے تعلق رکھنے والے پولیس عہدیداران جی ایس ایم لوکیٹر کی مدد سے ‘نہایت مطلوب ہدف’ کی گرفتاری کے لیے کوشش کر رہے تھے کہ مشتبہ شخص کا موبائل ان کے رابطے میں آیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے عہدیداروں نے مشتبہ شخص کو کراچی پریس کلب کے قریب واقع ایک گھر سے حراست میں لے لیا ہے۔
مزید پڑھیں:سینیٹ: مسلح افراد کے کراچی پریس کلب میں داخلے پر سندھ حکومت سے رپورٹ طلب
واضح رہے کہ ایک روز قبل رات گئے سادہ لباس مسلح اہلکار کراچی پریس کلب میں داخل ہوئے تھے اور صحافیوں کی جانب سے انہیں ہراساں کرنے کی شکایت کی گئی تھی۔
پریس کلب کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ’رات 10 بج کر 30 منٹ پر درجنوں سادہ لباس مسلح افراد کلب میں داخل ہوئے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مسلح افراد نے صحافیوں کو ہراساں کیا مختلف کمروں، کیچن، عمارت کی بالائی منزلوں اور اسپورٹس ہال کا جائزہ لیا جبکہ انہوں نے جبری طور پر ویڈیوز بھی بنائے اور موبائل کیمرے سے تصویریں بھی لیں‘۔
کے پی سی عہدیداروں نے فوری طور پر ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر احمد شیخ کو واقعے کے حوالے سے اطلاع دی تھی جس پر انہوں نے فوری انکوائری کی یقین دہانی کرائی تھی۔