سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی، پاکستان کا بھارت کے خلاف مہم چلانے کا عندیہ
اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے میں نئی دہلی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر اپنے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک جارحانہ مہم کا آغاز کرے گا۔
واضح رہے کہ بھارت ایک ہزار میگاواٹ کے پکل دل ہائیڈرو پاور پروجیکٹ وار 48 میگا واٹ کے لوئر کنال ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر پاکستانی حکام کو دورہ کروانے سے متعلق ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے انڈس واٹر کمیشن کے کمشنر سید مہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’میری اپنے بھارتی ہم منصب سے اس معاملے میں ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: پاک-بھارت آبی تنازع: بھارتی منصوبوں پر پاکستان کے اعتراضات
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی ٹیلی فونک گفتگو سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی حکام کو دریائے چناب پر مستقبل قریب میں بننے والے 2 بھارتی ڈیموں کے معائنے کی اجازت نہیں ملے گی‘۔
وفاقی وزیرِ برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید مہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ بھارتی واٹر کمیشن نے وعدہ کیا تھا کہ وہ پاکستانی وفد کو سرحد کی دوسری جانب دریائے چناب پر ڈیموں کی تعمیر سے متعلق معائنے کی اجازت دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں عام انتخابات کی وجہ سے معائنے کے لیے دورے کو ملتوی کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک-بھارت آبی تنازع: پاکستان اور عالمی بینک کے مذاکرات بے نتیجہ ختم
انڈس واٹر کمیشن کے کمشنر نے بتایا کہ انہیں ابھی تک بھارت کی جانب سے دورے سے متعلق شیڈول میں تبدیلی کے بارے میں بھی نہیں بتایا گیا اور اسی حوالے سے بھارتی ہم منصب کو خط بھی لکھا۔
وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے میں سخت رویہ اختیار نہیں کرنا چاہتے، تاہم بھارت کے خلاف پاکستان سمیت پوری دنیا میں جارحانہ مہم کا آغاز کیا جائے گا کیونکہ اس نے سندھ طاس معاہدے 1960 کی خلاف ورزی کی ہے۔
اپنی بات کی وضاحت دیے بغیر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وہ بھارت کو اسی کے کارڈز میں پھنسائیں گے جس کے لیے وہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت لیں گے اور بھارت کے ساتھ تمام مسائل کو حل کریں گے۔