پاکستان

رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ سے 2 ارب 50 کروڑ کی ٹرانزیکشن کا انکشاف

یہ رقم رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کی گئی، ایف آئی اے
|

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے رکشہ ڈرائیور کے بینک اکاؤنٹ سے 2 ارب 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف کیا ہے۔

کراچی میں فالودہ والے اور حیدر آباد کے نجی کمپنی کے ڈرائیور کے بعد ایف آئی اے نے ایک اور اربوں روپے ٹرانزیکشنز کرنے والے رکشہ ڈرائیور کے بینک اکاؤنٹ کا سراغ لگایا ہے۔

ایف آئی کے مطابق کراچی کے نجی بینک یو بی ایل میں رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 2 ارب 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اکاؤنٹ ہولڈر کا نام رشید ہے اور وہ اورنگی ٹاؤن کا رہائشی ہے‘۔

ایف آئی اے نے جب رشید کو بیان کے لیے بلایا تو وفاقی ایجنسی کو معلوم ہوا کہ وہ رکشہ چلاتا ہے۔

ایف آئی اے نے بتایا کہ رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 2 ارب 50 کروڑ کی رقم منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوئی۔

مزید پڑھیں: فالودہ فروش کے بعد ڈرائیور بھی راتوں رات کروڑ پتی بن گیا

واضح رہے کہ چند روز قبل بھی حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں راتوں رات کروڑوں روپے کی منتقلی کا انکشاف سامنے آیا تھا۔

پردیپ کمار کا کہنا تھا کہ ’میں ہفتہ (6 اکتوبر) کو بینک سے اپنی تنخواہ نکلوانے گیا تھا، پہلے بینک میں موجود بیلنس چیک کیا تو اس میں بہت بڑی رقم موجود تھی تو میں نے ڈر کی وجہ سے رقم نہیں نکلوائی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں گھر آیا تو خوف کی وجہ سے گھر میں بھی کسی کو نہیں بتایا کہ کہیں گھر والے پریشان نہ ہوجائیں، ہم غریب لوگ ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: 'ارب پتی' فالودہ فروش فاقہ کشی پر مجبور

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں فالودہ بیچ کر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے والے عبدالقادر کو ایف آئی اے کی جانب سے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے اکاؤنٹ میں 2 ارب 25 کروڑ روپے موجود ہیں جبکہ وہ اس رقم کی منتقلی سے لاعلم تھے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ایک مزدور اور سبزی فروش کے اکاؤنٹس میں 2 سے 4 ارب روپے کی ٹرانزکشن کا انکشاف ہوا تھا۔