پاکستان

وزیراعظم کا اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان

بیرون ملک سے سرمایہ کی منتقلی میں رکاوٹوں کو دور کرکے ترسیلاتِ زر کو 20 ارب ڈالر سے 30 ارب ڈالر تک بڑھاسکتے ہیں،وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو بینکنگ نظام کے ذریعے پیسے بھیجنے پر آمادہ کرنے کے لیے خصوصی پیکج متعارف کروائے گی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سرمایہ کی ترسیل میں رکاوٹوں کو دور کرکے حکومت ترسیلاتِ زر کو 20 ارب ڈالر سے بڑھا کر کم از کم 30 ارب ڈالر تک پہنچا سکتی ہے، اس طریقے پر عمل درآمد سے ترسیلات زر 40 ارب ڈالر تک بڑھنے کے امکانات بھی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’فلپائن کامیابی سے یہ کارنامہ سرانجام دے چکا ہے‘۔

مزید پڑھیں : 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے وزیرِاعظم ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام کا اعلان

وزیراعظم عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں کو وطن واپسی پر امیگریشن کے سلسلے میں پیش آنے والے مسائل کا سد باب کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا عندیہ بھی دے دیا۔

انہوں نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ پاکستانی سفارتخانوں کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے تحفظات بہتر انداز میں دور کرنے کی واضح ہدایات بھی جاری کردی گئیں۔

عمران خان نے اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی کہ ہماری حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی جائیداد اور اثاثوں کو قبضہ مافیا سے نجات دلانے کے لیے بھی خصوصی اقدامات کرے گی۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے اہم اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف آئی اے، چیئرمین نادرا، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بناؤں گا، وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب

اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ پاکستان میں رقم بھیجنے والے پاکستانیوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے اور امیگریشن کے عمل کو آسان بنانے کی ہدایات جاری کیں۔

اجلاس میں بیرون ملک مزدوری کرنے والے پاکستانیوں کے لیے نادرا کی نائیکوپ کی شرط ختم کرنے پر بھی غور کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی توجہ ترسیلات زر کی شرح بڑھانے کے لیے اوورسیز پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کرنے پر بھی ہے۔

عمران خان نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد قوم سے پہلے خطاب میں سمندر پار پاکستانیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں ڈالرز کی ضرورت ہے اور اس مشکل وقت کو گزارنے کے لیے آپ کی مدد کی ضرورت ہے اور آپ مدد کریں۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا تھا کہ سفارت خانوں کو پیغام دیں گے کہ جو پاکستانی باہر کام کررہے ہیں ان کے لیے آسانیاں پیدا کریں اور جو پاکستانی بیرون ملک جیلوں میں قید ہیں ان کی صورت حال جاننے کا کہیں اور ان کی مدد کریں تاکہ وہ خود کو مجبور نہ سمجھیں۔