پاکستان

تشہیری مہم کیس: شہباز شریف نے 55 لاکھ روپے کا چیک جمع کرا دیا

سابق وزیر اعلیٰ نے ایک درخواست بھی دائر کی، جس میں موقف اپنایا کہ بطور وزیراعلیٰ جو کیا وہ نیک نیتی سے کیا۔

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنے خلاف تشہیری مہم سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، جس میں موقف اپنایا کہ بطور وزیر اعلیٰ پنجاب انہوں نے جو کیا وہ نیک نیتی سے کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عدالت میں شہباز شریف کے وکلاء شاہد حامد اور عائشہ حامد کے توسط سے دائر درخواست میں انہوں نے پنجاب حکومت کو ادا کرنے کے لیے 55 لاکھ روپے کا چیک بھی پیش کیا کیونکہ اس سے قبل رواں سال 9 مارچ کو ان کی طرف سے پیش کیا گیا چیک زائد المعیاد ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: تشہیری مہم ازخود نوٹس: عوام کے پیسوں کا حساب دینا ہوگا، چیف جسٹس

سابق وزیر اعلیٰ کی جانب سے یہ درخواست سپریم کورٹ کے 8 مارچ کے نوٹس کے جواب میں جمع کرائی گئی۔

عدالت نے اپنے نوٹس میں کہا تھا کہ ضلع قصور سے متعلق اشتہار میں 55 لاکھ روپے کیوں خرچ کیے گئے۔

عدالت کی نظر میں یہ بات بھی آئی کہ سابق پنجاب حکومت نے مبینہ طور پر جانبداری اور غیر شفاف طریقے سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو اشتہارات جاری کیے۔

تاہم شہباز شریف کی جانب سے دائر درخواست میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اشتہارات جاری کرنے میں قوانین، اصول، قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی نہیں کی گئی اور تمام کام نیک نیتی سے کیا گیا اور اس سے بذات خود یا پارٹی کو فائدہ پہنچانے کا کوئی مقصد نہیں تھا۔

قبل ازیں سابق پنجاب حکومت نے کہا تھا کہ اشتہارات میں صدر، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، گورنر اور دیگر اراکین پارلیمنٹ کی تصاویر کا استعمال ایک عام سی بات ہے اور اس میں کوئی قانون، اصول، قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا صوبائی حکومتوں کی تشہیری مہم کا نوٹس

اپنے گزشتہ جواب میں سابق صوبائی حکومت نے کہا تھا کہ وہ عوامی پیسے کے استعمال میں وہ شفافیت پر کاربند ہے۔

شہباز شریف نے کہا تھا کہ انہوں نے عوام کو اہم منصوبوں کی تکمیل سے متعلق آگاہ کرنے کی کوشش کی ہے، تاہم کبھی کسی اشتہار کی اشاعت سے پہلے اسے دیکھا نہ منظور کیا۔

شہباز شریف کی جانب سے اس معاملے کو مزید آگے بڑھانے سے گزیر کرتے ہوئے اپنی درخواست کے ساتھ 55 لاکھ روپے کا ایک نیا چیک منسلک کیا۔