پاکستان

10ارب روپے کے فراڈ میں ملوث 39 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس

ہم نے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کیا ہے جس میں پیشہ وارانہ تقاضوں کو مدِ نظر رکھا جائے گا، ڈائریکٹر نیب لاہور

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے موٹر سائیکلوں کے 10 ارب روپے مالیت کے فراڈ میں 39 افراد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کر دیا۔

نیب کے مطابق ایم این ایم پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر محمد احمد سیال اور اس سے منسلک 2 سو 71 افراد نے 11 ہزار سے زائد لوگوں سے نئی موٹر سائیکل فراہم کرنے کا وعدہ کر کے فی شخص 25 ہزار روپے وصول کیے۔

ریفرنس کے مطابق مرکزی ملزم محمد احمد سیال نے فروری 2017 میں سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) سے ایم این ایم پرائیویٹ لمیٹڈ کو رجسٹرڈ کروایا جس میں محمد ارشد علی اور ارم شہزادی کو شراکت دار ظاہر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر افسران سمیت 5 افراد کو 10 سال قید کی سزا

مذکورہ کمپنی کو موٹر سائیکلوں کی درآمدات اور برآمدات کی اجازت دی گئی تھی لیکن بعد میں کمپنی نے معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے موٹر سائیکل کی فروخت کا وعدہ کرتے ہوئے بھاری رقوم کی وصولی شروع کردی اور اس سلسلے میں 10 ارب روپے کی خطیر رقم کو بے دردی سے لوٹا۔

نیب کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ بعد ازاں ملزمان نے 2 سو 71 افراد بھرتی کر کے اپنے کاروبار کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلا دیا۔

ایم این ایم لمیٹڈ کی انتظامیہ نے عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے سوشل میڈیا کا بھی سہارا لیا اور ملازمین نے ویب سائٹ اور شوروم کے ذریعے نہ صرف ہزاروں موٹر سائیکلیں بُک کیں بلکہ ان کی رسیدیں بھی جاری کیں۔

مزید پڑھیں: پیراگون کیس: نیب نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو طلب کرلیا

نیب کے مطابق ملزمان کے نام پر موجود تمام اثاثوں اور اکاؤنٹس کی کل مالیت 84 کروڑ روپے ہے جبکہ اس سلسلے میں 39 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

خیال رہے کہ 11 ہزار سے زائد لوگوں نے 17 ارب روپے کا دعویٰ کرتے ہوئے نیب لاہور سے رابطہ کیا تھا، تصدیق شدہ دعووں کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے نکلی جس میں 10 لوگوں نے پلی بارگین کا مطالبہ کیا تھا جس میں سے 4 کو احتساب عدالت کی جانب سے منظوری دی جاچکی ہے۔

اس ضمن میں نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ ہم نے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کیا ہے جس میں پیشہ وارانہ تقاضوں کو مدِ نظر رکھا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ لوٹی ہوئی رقم مجرمان سے حاصل کر کے متاثرہ افراد تک واپس پہنچائی جائے۔


یہ خبر 28 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔