پاکستان

بھارت،پاکستان کو پن بجلی گھروں کا معائنہ کرانے کے وعدے سے مکر گیا

پاکستانی ماہرین کو طے شدہ معاہدے کی رو سے اگلے ماہ کےآغاز میں دریائے چناب پر دو بھارتی پن بجلی گھروں کا معائنہ کرنا تھا۔

لاہور: بھارت نے طے شدہ شیڈول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کو دو پن بجلی گھروں پاکل دل اور لوئر کلنائی کے ڈیزائن کا معائنہ کرنے سے روک دیا۔

واضح رہے کہ پاک ۔ بھارت آبی تنازع کے حوالے سے انڈس کمیشن کے تحت 29 اگست کو 9 رکنی بھارتی وفد لاہور پہنچا تھا اور پاکستان کی جانب سے دریائے چناب پر 48 میگاواٹ کے لوئر کلنائی اور 1000 میگاواٹ کے پاکل دل ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کی تعمیر پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آبی تنازع: مذاکرات کے لیے 9 رکنی بھارتی وفد پاکستان پہنچ گیا

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دو روزہ مذاکرات میں طے پایا تھا کہ پاکستان کے تحفظات دور کرنے کے لیے بھارت رواں ماہ اپنے دونوں منصوبوں پاکل دل اور لوئر کلنائی کے ڈیزائن کا معائنہ کرائے گا۔

ساتھ ہی بھارتی وفد نے یقین دلایا تھا کہ منصوبوں پر تحفظات اور اعتراض کو خوشگوار ماحول میں دور کیا جائے گا اور پاک ۔ بھارت واٹر کمیشن کا اگلا اجلاس نئی دہلی میں ہوگا۔

ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے معائنہ سے انکار نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائن میں پاک ۔ بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات منسوخ ہونے کی وجہ سے ہے۔

مزید پڑھیں: پاک-بھارت آبی تنازع: پاکستان اور عالمی بینک کے مذاکرات بے نتیجہ ختم

دوسری طرف ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ 'پاکستان اور بھارت کے درمیان وزرا کی ملاقات منسوخ ہونے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے اثرات دیگر امور پر بھی پڑ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ اگست میں ہونے والے مذاکرات میں بھارتی وفد کی قیادت انڈین واٹر کمشنر پردیپ کمار سکسینا اور پاکستان کی جانب سے واٹر کمشنر مہر علی شاہ وفد کی قیادت کر رہے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی اتھارٹی نے بذریعہ مراسلہ بھارت کے متعلقہ اداروں سے تصدیق چاہی کہ انڈس واٹر کمشنر کی قیادت میں 3 رکنی پاکستانی ٹیم رواں ماہ کے آخری ہفتے میں منصوبوں کا معائنے کرے گی۔

تاہم مراسلے کے جواب میں بھارت نے موقف اختیار کیا کہ متعلقہ انتظامیہ مقبوضہ کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے 5 اکتوبر تک مصروف ہے، اس لیے پاکستانی وفد 7 سے 11 اکتوبر تک دورہ کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاک-بھارت آبی تنازع پُرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں‘:

اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ ’اب بھارتی اتھارٹی نے معائنہ کرنے کا شیڈول معطل کردیا اور اس کے حق میں جواز پیش کیا کہ کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے بعد پنچائیت الیکشن ہو رہے ہیں اس لیے پاکستانی وفد دورہ نہیں کر سکتا، تاہم انہوں نے کوئی تاریخ نہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت جلد پاکستانی حکام سے خود رابطہ کریں گے‘۔

اس حوالے سے انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے بھارت کے منفی رویہ پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ لاہور میں بھارتی وفد نے یقین دلایا تھا کہ پاکستان کو چناب بیسن پر تعمیر کیے جانے والے منصوبوں کا معائنہ کرایا جائے گا اور بعد ازاں اپنی سہولت کے مطابق شیڈول بھی جاری کیا لیکن انہوں نے دوبارہ شیڈول ملتوی کردیا۔

مہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’جب اس سطح پر کسی ایجنڈے پر آمادگی کا اظہار کردیا جائے تو چھوٹے مسائل کی وجہ سے شیڈول متاثر نہیں ہونے چاہیے، اس لیے ہم اپنے بھارتی واٹر کمیشن سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ گزشتہ ماہ لاہور میں اپنی کہی ہوئی بات پوری کریں‘۔