دنیا

مقبوضہ کشمیر: بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری،مزید 3 کشمیری جاں بحق

گزشتہ 5 روز میں مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران 14 نوجوانوں جاں بحق ہوگئے، کشمیر میڈیا سروس

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، سوپور کے علاقے میں حالیہ آپریشن کے دوران مزید 3 کمشیری نوجوان جاں بحق ہوگئے جس سے گزشتہ 5 دن میں جاں بحق افراد کی تعداد 14 تک پہنچ گئی۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے تجر شریف کے علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران 3 نوجوانوں کو قتل کیا۔

حکام نے سوپور کے علاقے میں موبائل سروسز معطل کردیں اور تعلیمی ادارے بند کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔

مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، مزید 3 کشمیری جاں بحق

علاوہ ازیں مشترکہ حریت قیادت سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کشمیری عوام سے بھارتی الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تاکہ عالمی سطح پر بھارتی انتخابات کو سیاسی حربے کے طور پر استعمال ہونے سے روکا جائے۔

دوسری جانب صورا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے نرسنگ طلبا نے سری نگر میں اپنے ساتھی محمد اقبال راٹھور کی رہائی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

محمد اقبال راٹھور کو چند روز قبل بھارتی پولیس نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنے بیمار والد کی عیادت کے لیے گھر جارہے تھے۔

نوجوانوں کی ہلاکت پر ہڑتال

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے اضلاع باندی پورہ اور شوپیاں میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 5 نوجوانوں کے جاں بحق ہونے پر مسلسل پانچ روز سے ہڑتال جاری ہے جس سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔

بھارتی فورسز نے ضلع باندی پورہ کے علاقے سملار میں جمعرات (20 ستمبر ) کو 2 جبکہ جمعہ (21 ستمبر ) کو 3 نوجوان کو قتل کردیا تھا۔

مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ریاستی جبر جاری، مزید ایک کشمیری جاں بحق

گزشتہ 5 روز سے ضلع بھر میں تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔

جاں بحق ہونے والے نوجوانوں میں سے ایک نوجوان کے علاقہ مکین نے بتایا کہ کہ شوپیاں میں نوجوانوں کے قتل کی وجہ سے ہڑتال جاری ہے۔

دوسری جانب بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ نوجوان غیر ملکی عسکریت پسند تھے اور مقابلے میں مارے گئے۔

تاہم شوپیاں اور کلگام کے اضلاع سے تعلق رہنے والے دو خاندانوں اور گندربل کے رہائشی خاندان نے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں ان کے بیٹے تھے۔

شوپیاں اور کلگام سے تعلق رکھنے والے دو خاندانوں نے آج (25 ستمبر کو) ضلع باندی پورہ میں ڈپٹی کمشنر سے ملاقات بھی کی تھی جنہوں نے انہیں ڈپٹی کمشنر بارہ مولہ سے ملنے کی ہدایت کی کیونکہ نوجوانوں کو اس علاقے میں سپرد خاک کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا بڑا آپریشن، گھر گھر تلاشی

ضلع گندربل کے علاقے کنگن سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان نے دعویٰ کیا کہ جاں بحق ہونے والے نوجوانوں میں سے پرویز احمد تیڈوا نامی نوجوان ان کا رشتہ دار تھا۔

پرویز احمد تیڈوا کے بھائی محمد رفیق تیڈوا نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا بھائی سال 2003 سے لاپتہ تھا اور تصاویر جاری ہونے کے بعد انہیں اس کے قتل سے متعلق علم ہوا۔

خیال رہے مقبوضہ کشمیر میں تین بھارتی پولیس اہلکاروں کے اغوا اور قتل کے واقعات کے بعد 22 ستمبر کو بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلواما میں بڑے پیمانے پر محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کیا تھا۔

بھارتی فورسز نے لسی پورہ ، آرمولا، عالی پورہ، بٹنور ، گاربگ، نوپورہ پائین، حاج دار پورہ اور اچھن کے علاقوں کو گھیرے میں لے کر گھر گھر تلاشی بھی کی تھی۔