دنیا

ایران: فوجی پریڈ پر حملے میں 24 افراد ہلاک، 53 زخمی

دو مسلح دہشت گردوں نے پہلے تقریب کے شرکا پر فائرنگ کی اور پھر سرکاری افسران پر حملے کی کوشش کی، نیم سرکاری نیوز ایجنسی

تہران: جنوب مغربی ایران میں فوجی پریڈ پر حملے میں پاسداران انقلاب کے گارڈز سمیت 24 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق ایران کے شہر اہواز میں 1980 میں عراق کے ساتھ جنگ کو 38 سال مکمل ہونے کے حوالے سے فوجی پریڈ جاری تھی، جس میں دہشت گردوں کے گروپ نے حملہ کر دیا۔

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی 'آئی آر این اے' کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حملے میں پاسداران انقلاب کے گارڈز سمیت 24 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ہلاک و زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی 'فارس' کی رپورٹ میں کہا گیا کہ دو مسلح دہشت گردوں نے پہلے تقریب کے شرکا پر فائرنگ کی اور پھر سرکاری افسران پر حملے کی کوشش کی، تاہم انہیں سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: آیت اللہ خمینی مزار پر حملے کے جرم میں 8 افراد کو پھانسی

ابتدائی طور پر حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔

تاہم ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے خطے میں امریکا کے اتحادیوں پر حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'ایران خطے میں دہشت گردی کی معاونت کرنے والوں اور ان کے امریکا کو اس طرح کا حملوں کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔'

اہواز شہر عراق کی سرحد کے ساتھ موجود تیل سے مالا مال ایرانی صوبے خوزستان کا دارالحکومت ہے۔

واضح رہے کہ ایران کے اہم شہروں میں حکومتی اہلکاروں اور تقریبات کو نشانہ بنانا غیر معمولی ہے۔

گزشتہ سال 7 جون کو تہران میں پارلیمنٹ پر اور ایران کے انقلابی رہنما آیت اللہ روح اللہ خمینی کے مزار پر ایک ساتھ حملوں میں 17 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم 'داعش' نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔