دنیا

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم پر بدعنوانی کے 25 نئے مقدمات درج

نجیب رزاق کو کوالالمپور کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہوں نے تمام مقدمات میں صحت جرم سے انکار کیا۔

ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق پر منی لانڈرنگ اور 1 ایم ڈی بی یا 1MDB نامی اسکینڈل میں اختیارات کا ناجائز استعمال کے حوالے سے 25 نئے مقدمات درج کرلیے گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق ان مقدمات میں کروڑوں ڈالر کی رقم ان کے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں براہ راست منتقل کرنے کے مقدمات بھی شامل ہیں۔

کوالالمپور میں آج عدالت میں پیش ہو کر نجیب رزاق نے تمام مقدمات میں صحت جرم سے انکار کیا۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کرپشن کے الزام میں گرفتار

واضح رہے کہ رواں سال مئی میں ملائیشیا میں ہونے والے انتخابات میں نجیب رزاق کو شکست کے بعد ان پر اب تک سرکاری خزانہ لوٹنے کے 32 سے زائد مقدمات درج ہوچکے ہیں۔

ان پر 4 اختیارات کے ناجائز استعمال اور 21 منی لانڈرنگ کے مقدمات درج ہیں جن کے حوالے سے تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ یہ ان کے خلاف اب تک کے سب سے سنگین نوعیت کے مقدمات ہیں۔

ان پر غیر قانونی طور پر سرکاری فنڈ سے اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں 2.3 ارب رنگٹ جو تقریباً 55 کروڑ 50 لاکھ ڈالر بنتے ہیں، منتقل کرنے کا بھی الزام ہے۔

رقم کی یہ مشتبہ منتقلی اس اسکینڈل کا اہم پہلو ہے جس کے حوالے سے نجیب رزاق نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ سعودی عرب نے انہیں عطیہ کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشین وزیراعظم کا عام انتخابات کیلئے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان

خیال رہے کہ ملائیشیا میں ہونے والے انتخابات میں نجیب رزاق کی شکست کی وجہ ان کے اور ان کے ساتھیوں پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے تھے۔

نجیب رزاق کو ملائیشیا کی اینٹی کرپشن کمیشن برائے مبینہ بینک ٹرانسفر نے بدھ کے روز حراست میں لیا تھا۔

خیال رہے کہ ملائیشیا کے معاشی حالات کو سدھارنے کے لیے اُس وقت کے وزیراعظم نجیب رزاق نے 2009 میں 1MDB (ون ملائیشیا ڈیولپمنٹ برہڈ) سرکاری سرمایہ کاری فنڈ کا آغاز کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا: سابق وزیراعظم کے گھر پر چھاپہ، نقدی اور زیورات کے 72 سوٹ کیس برآمد

2015 میں یہ بات منظر عام پر آئی تھی کہ فنڈ سے مبینہ طور پر 4 بلین ڈالر خورد برد کیے گئے جبکہ تقریباً 700 ملین ڈالر مبینہ طور پر براہ راست نجیب رزاق کے بینک اکائونٹ میں منتقل کیے گئے۔

نجیب رزاق نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ رقم سعودی عرب نے عطیہ کی تھی، جو اسے بعد میں لوٹادی دی گئی۔

09 مئی 2018 کو مہاتر محمد کے وزیراعظم بننے کے بعد اتحادی جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ 1MDB فنڈ میں مبینہ کرپشن کی از سرنو تحقیقات کرے۔